تحریر و تلخیص: طاہر راج پوت
کتاب ’’جانے دیں‘‘ جھک جانے کی طرف راستہ ہے۔ یہ کتاب جو زندگی کے بہاو کے ساتھ چلنے کا نام ہے، سے 10سنہری اُصول نذرِ قارئین ہیں:
٭ اٹیچمنٹس کو چھوڑ دیں:۔ اپنی خواہشات، مطلوبہ نتائج اور توقعات کے ساتھ اٹیچمنٹ چھوڑ دیں۔ زندگی کے ہر پہلو کو کنٹرول کرنا ممکن نہیں۔ سو ان کے آگے سرینڈر کریں اور سکون اور آزادی کے ساتھ جڑ جائیں۔
٭ قبولیت پیدا کریں:۔ لمحۂ موجود کو بغیر مزاحمت اور ججمنٹ کے جیسا ہے، ویسا قبول کریں۔ اس طرح آپ زندگی کے چیلنجوں اور حالات کی بے یقینی کو قبول کرلیتے ہیں اور انگزایٹی سے بچ جاتے ہیں۔
٭ اپنے احساس کے آگے سرنڈر کریں:۔ جذبات سے بچنے اور اُن کو دبانے کی بجائے سامنا کریں اور مکمل طور پر اُن کے آگے سرنڈر ہو جائیں۔ اپنے جذبات کا سامنا کرکے اور اُنھیں اچھی طرح سمجھ کرکے ہی آپ باآسانی ان سے نکل سکتے ہیں۔
٭ معاف کرنا سیکھیں:۔ ’’جانے دیں‘‘ سے یہ بھی مراد ہے کہ اپنی اور دوسروں کی غلطیوں کو معاف کریں۔ یہ معافی انسان کو غصے سے نجات دلاتی ہے۔ اس طرح ہم کھلے دل سے آگے بڑھ سکتے ہیں۔
٭ گریٹر طاقت پر یقین رکھیں:۔ اِرد گرد موجود فطرت کی عظیم قوت اور کائناتی ذہانت کے آگے جھک جائیں۔ اس طرح یہ طاقت آپ کے اندر رہبری کا سینس پیدا کرے گی۔ کسی عظیم طاقت پہ یقین خوف اور اندیشے کو ختم کرتا ہے۔ اس طرح آپ اپنی ذات پہ قابو حاصل کرکے سکون کی طرف جاتے ہیں۔
دیگر متعلقہ مضامین:
ناول ’’اندھیرے میں‘‘ (تبصرہ)
’’ملا نصیر الدین‘‘ (تبصرہ)
’’کلیلہ و دِمنہ‘‘ (تبصرہ)
ثبوت کے کاغذ (چیک ادب)
کالی ماتا، ہندو دیو مالا میں ایک اہم کردار
٭ لمحۂ موجود میں رہیں:۔ جانے دینے کی طاقت موجود لمحے میں رہنے میں مخفی ہے۔ ماضی اور مستقبل کی پریشانیوں کو جانے دو اور زندگی لمحہ بہ لمحہ جو آپ کو پیش کر رہی ہے، اس پر غور کرو۔
٭ اَنا سے دور ہٹ جائیں:۔ ’’جانے دیں‘‘ کا مطلب یہ ہے کہ اپنی ’’ایگو‘‘ کی پہچان سے آگے نکل جائیں…… یعنی جو آپ کی شخصیت پہ بیرونی لیبل لگے ہیں، جیسے آپ کی ملکیت، کامیابیاں وغیرہ ان سے باہر آئیں۔ سمجھیں کہ آپ کی اصل ذات ’’ایگو‘‘ کی پابندیوں سے آزاد ہے۔ اس طرح آپ اپنی ’’اصل ذات‘‘ کی گہرائی میں اپنے ساتھ ایک تعلق پیدا کر لیں گے۔
٭ ذہنی گروتھ پیدا کریں:۔ اپنے خیالات، احساسات اور حسیات میں وقت کے ساتھ ساتھ بغیر کسی ججمنٹ کے تبدیلی لائیں۔ یعنی وقت کے ساتھ "Grow” کریں۔ یہ خاصیت آپ کو زندگی کے بہاو کے ساتھ یک سوئی کے ساتھ چلنے میں مدد دیتی ہے۔ اس طرح قدیم خود بہ خود چھانٹ ہوتا جاتا ہے۔
٭ دکھ کے آگے مزاحمت نہ کریں:۔ یہ بھی وہی بات ہے جس کی طرف پہلے بھی اشارہ ہے…… یعنی زندگی کے حالات و واقعات کو قبول کریں۔ آپ کے ساتھ کچھ اَن ہونا نہیں ہو رہا ہے۔ یہ ہمیشہ سے سبھی امیر، غریب، کم زور اور طاقت ور کے ساتھ ہوتا آیا ہے۔ زندگی کے بہاو کے ساتھ چلیں، اور یقین رکھیں کہ حالات و واقعات اگرچہ تکلیف دہ ہیں، لیکن وہ کہیں نہ کہیں جاکر اپنی فطری منزل سے ہم کنار ہوں گے۔ مزاحمت صرف مصیبت کو بڑھاوا دیتی ہے اور نئے کو اُگنے سے روکتی ہے۔
٭ اندرونی سکون تلاش کریں:۔ فلسفہ ’’جانے دیں‘‘ کا حتمی مقصد اندرونی سکون پانا ہے۔ حال سے جڑ کر اور اٹیچمنٹ کو چھوڑ کر آپ ایک گہرے سکون، اطمینان اور حاصل کو پا سکتے ہیں۔
(کتاب "Letting Go”، مصنف ’’ڈیوڈ آر ہاوکنز‘‘، ترجمہ و تلخیص ’’طاہر راج پوت)
……………………………………
لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شائع کروانا چاہتے ہیں، تو اسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ editorlafzuna@gmail.com یا amjadalisahaab@gmail.com پر اِی میل کر دیجیے۔ تحریر شائع کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔