معلوماتِ عامہ کی انگریزی ویب سائٹ "britannica.com” کے مطابق ابو ریحان محمد بن احمد البیرونی (Al Biruni)، 4 ستمبر 973ء کو خوارزم، خراسان میں پیدا ہوئے۔
وکی پیڈیا کے مطابق ایک بہت بڑے محقق اور سائنس دان تھے۔ البیرونی، بو علی سینا کے ہم عصر تھے۔ خوارزم میں البیرونی کے سرپرستوں یعنی آلِ عراق کی حکومت ختم ہوئی، تو جرجان کی جانب رختِ سفر باندھا۔ وہیں اپنی عظیم کتاب ’’آثار الباقیہ عن القرون الخالیہ‘‘ مکمل کی۔ حالات سازگار ہونے پر البیرونی دوبارہ وطن لوٹے اور وہیں دربار میں بو علی سینا سے ملاقات ہوئی۔
البیرونی کی دریافتوں کی فہرست خاصی طویل ہے ۔ اُنھوں نے نوعیتی وزن متعین کرنے کا طریقہ دریافت کیا۔ زاویہ کو تین برابر حصوں میں تقسیم کیا۔ نظری اور عملی طور پر مائع پر دباو اور ان کے توازن پر ریسرچ کی۔ اُنھوں نے بتایا کہ فواروں کا پانی نیچے سے اوپر کس طرح جاتا ہے۔ یہ بھی واضح کیا کہ ایک دوسرے سے متصل مختلف الاشکال برتنوں میں پانی اپنی سطح کیوں کر برقرار رکھتا ہے۔محیطِ ارض نکالنے کا نظریہ وضع کیا اور متنبہ کیا کہ زمین اپنے محور کے گرد گھوم رہی ہے۔
9 دسمبر 1048ء کو غزنی میں انتقال کرگئے۔