محترم ڈی پی او صاحب اک گزارش ہے کہ شہدا پارک سیدو شریف مینگورہ سوات میں ایک پُرفضا پارک ہے جسے خواتین کیلئے مختص کیا گیا ہے۔ پارک میں دوپہر کے بعد خواتین سیر و تفریح کیلئے آتی ہیں۔ شہر کا یہ اکلوتا پارک سیدو شریف اور دیگر قریبی علاقوں کی خواتین کو سیر و تفریح کے مواقع فراہم کرتا ہے۔ خواتین، شہدا پارک میں کچھ وقت گزار کر ماحول سے لطف اندوز ہوتے ہوئے وقتی طور پر زندگی کے جھمیلوں سے نکل آتی ہیں۔ بعض بیمار خواتین پارک میں روزانہ کی بنیاد پر واک کرنے کیلئے بھی آتی ہیں، لیکن بد قسمتی سے پارک کے مین گیٹ کے سامنے پرائیوٹ ٹیوشن سینٹر زبنائے گئے ہیں، جہاں دوپہر کے بعد سکول اور کالج کے طلبہ ٹیویشن لینے آتے ہیں۔ ان میں سے بیشتر طلبہ ذاتی گاڑی یا موٹر سائیکل پر آتے ہیں، جو پارک کے مین گیٹ کے آس پاس گاڑیاں کھڑی کرتے ہیں، دوسری طرف دوپہر کے بعد سینٹرل ہسپتال اور ارد گرد پرائیوٹ ہسپتالوں میں آنے والے لوگوں کے رش کی وجہ سے اکثر لوگ پارک والی سڑک کو متبادل روٹ کے طور پر استعمال کرتے ہیں، جس کی وجہ سے یہاں اکثر ٹریفک جام ہوجاتی ہے۔ اس وجہ سے پارک میں آنے والی خواتین کو کافی دشوارکی کا سامنا کرنا پڑ تا ہے۔ اس کے علاوہ دوپہر کے وقت کچھ آوارہ لفنگے نو دولتیے وہاں بلا کسی روک ٹوک کے شام تک راہ چلتی خواتین کو تاڑتے رہتے ہیں۔ اس شرمناک صورتحال نے شہدا پارک کے پُرفضاماحول کا بیڑا غرق کردیا ہے۔اس وجہ سے اب باپردہ خواتین چاہتے ہوئے بھی یہاں آنے سے کتراتی ہیں۔ افسوس کی بات ہے کہ چھوٹی موٹی خبریں شائع ہونے کے بعد بھی کوئی اس طرف دھیان دینے کو تیار نہیں۔
ڈی پی او صاحب، آپ صاحبان سے گزارش ہے کہ اس مسئلے کا حل تلاش فرمائیں اور جتنے نو دولتیے(جن میں سے اکثریت کے پاس ڈرائیونگ لائسنس تک نہیں ہوتا) یہاں سکریچنگ کرنے اور معزز خواتین کو تنگ کرنے آتے ہیں، ان سے ہماری ماں بہن کی گلو خلاصی فرمائیں۔