حج کی ہر رسم ایک علامتی اظہار کی حیثیت رکھتی ہے۔ مزدلفہ سے انسان پتھر چنتا ہے۔ پھر رمی جمرات کرتا ہے۔ مزدلفہ کی مٹی عرب میں بت بنانے کے لیے مشہور تھی۔ یہاں سے چھوٹے چھوٹے سات پتھر چننا اصل میں شیطان کے ہتھیار کو خود اس کے خلاف استعمال کرنے کی تربیت ہے۔ پلیٹ فارم شیطان نے بنایا۔ انسان نے خدا کی مدد سے اُس پلیٹ فارم کو شیطان ہی کے خلاف استعمال کرنا حج کے موقع پر سیکھا۔ چھوٹے چھوٹے معمولی پتھروں سے رمی جمرات سے سبق ملتا ہے کہ ظلم و برائی کے خلاف چاہے بہت معمولی سطح پر ہی سہی، مگر آواز اٹھاؤ۔ اگر ہاتھ سے نہ سہی، تو زبان ہی سے سہی۔
ابو جون رضا کی دیگر تحاریر پڑھنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کیجیے:
https://lafzuna.com/author/raza/
دو کپڑوں میں، چاہے کوئی بہت بڑا عالم ہو یا ارب پتی شخص…… سب لپٹ کر عرفات میں وقوف کرتے ہیں۔ یہ یاد دہانی ہے کہ اِسی طرح سے کفن میں لپٹ کر انسان ایک دن خدا کی بارگاہ میں حاضر ہوگا اور خدا کی نگاہ میں سب انسان برابر ہیں۔
سلائی کے بغیر احرام بھی کفن کی مانند ہے۔ کفن کی کوئی جیب نہیں ہوتی۔ بس اعمال ہیں، جو انسان ساتھ لے جائے گا۔
قربانی انسان کی خود کو اللہ کے حضور نذر کا اظہاریہ ہے۔ انسان بال منڈوا کر اور قربانی کرکے خود کو اللہ کے حضور نذر کرتا ہے۔
بعض لوگ اپنے گرد گھومتے ہیں۔ بعض اپنے قلب کے گرد چکر لگاتے ہیں اور بعض اللہ کے گرد طواف کرتے ہیں۔ طواف کا ہدف یہ ہے کہ دلوں کی توجہ خدا کی طرف ہو اور اس کی عظیم بارگاہ میں انسان کا دل خاضع اور خاشع بن جائے۔ اس طرح صفا و مروا کی سعی میں یہ سبق پنہاں ہے کہ ناامیدی کے بعد بھی کئی امیدیں ہیں۔ حضرتِ اسماعیل کی والدہ جناب ہاجرہ نے وہاں پانی کی تلاش جاری رکھی، جہاں وہ دکھائی نہ دیتا تھا، تو خدانے بھی ایسے راستے سے انھیں سیراب کیا جس کا تصور نہیں ہوسکتا۔
صفا ومروا ہم سے کہتے ہیں کہ ایک زمانہ تھا جب ہمارے اوپر بت نصب تھے، لیکن آج پیغمبرِ اسلام کی مسلسل کوششوں اور جد وجہد سے شب و روز ہمارے پہلو میں لا الہ الا اللہ کی صدا گونج رہی ہے۔
یہ دَور اپنے براہیم کی تلاش میں ہے
صنم کدہ ہے جہاں، لَا اِلٰہَ اِلّاَ اللہ
کِیا ہے تُو نے متاعِ غرور کا سودا
فریب سُود و زیاں، لَا اِلٰہَ اِلّاَ اللہ
یہ مال و دولتِ دنیا، یہ رشتہ و پیوند
بُتانِ وہم و گُماں، لَا اِلٰہَ اِلّاَ اللہ
یہ نغمہ فصلِ گُل و لالہ کا نہیں پابند
بہار ہو کہ خزاں، لَا اِلٰہَ اِلّاَ اللہ
اگرچہ بُت ہیں جماعت کی آستینوں میں
مجھے ہے حُکمِ اذاں، لَا اِلٰہَ اِلّاَ اللہ
……………………………………
لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شائع کروانا چاہتے ہیں، تو اسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ editorlafzuna@gmail.com یا amjadalisahaab@gmail.com پر اِی میل کر دیجیے۔ تحریر شائع کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔
