راقم الحروف نے اس سے پہلے ایک تحریر میں اِس طرف اشارہ کیا تھا کہ حکومت کو ’’سیاسی شہادت‘‘ چاہیے۔ کیوں کہ مہنگائی کا جن اُن کے قابو میں نہیں آرہا اور اُن کی عوامی مقبولیت میں بہت کمی آئی ہے۔ اس لیے جارحانہ انداز اپناتے ہوئے حکومتی اراکین عدلیہ پر تنقید کر رہے ہیں۔ تاکہ نااہل ہوجائیں، سیاسی شہادت کا بیانیہ لے کر عوام میں جائیں اور خود کو مظلوم بناکر پیش کریں…… اورکسی طرح دوبارہ اسمبلیوں تک رسائی حاصل کریں۔ مذاکرات کا شوشہ چھوڑکر انھوں نے عوام اور میڈیا کی ہم دردی حاصل کرنے کی کوشش ضرور کی، مگرعدلیہ پر جارحانہ تنقید اورچوہدری پرویزالٰہی کے گھر پر دھاوا بولنے کے اقدامات سے صاف نظر آتاہے کہ یہ مذاکرات ڈھکو سلا ہیں اور جب تک حالات ان کے لیے سازگارنہ ہوں، یہ انتخابات کی طرف نہیں جائیں گے۔
عبد الودود کی دیگر تحاریر پڑھنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کیجیے:
https://lafzuna.com/author/abdul/
اَب سوال یہ پیداہوتاہے کہ ان کے لیے حالات سازگارکب اور کیسے ہوں گے؟ تو اس کا جواب ہے ’’مائنس ون‘‘ اور ’’پلس ون‘‘ یعنی عمران کو سیاسی منظرنامی سے ہٹانااور میاں نوازشریف کو واپس لانا۔چوں کہ ان کی نیت نیک نیتی پر مبنی نہیں اوراقتدارکا حصول ہی ان کااصل مشن ہے، تاکہ اپنے خلاف کیس ختم کراسکیں اور پھر عوام کے خون پسینے کی کمائی سے اپنے عیش وآرام کا سامان کرسکیں۔ اس لیے ان کے اقدامات بے برکتی کا شکارہیں…… اور عمران خان کے خلاف ان کی کوششیں ان کے لیے مزیدمشکلات کا باعث بن رہی ہیں۔
آخری کوشش کے طور پر یہ توہینِ پارلیمنٹ کا بل لارہے ہیں…… جس کا مقصد عدالتی فیصلوں کو کالعدم قراردیناہے۔ جب کہ حقیقت یہ ہے کہ جن مقاصدکے لیے یہ پارلیمنٹ کو استعمال کررہے ہیں، وہ بذاتِ خودپارلیمنٹ کی توہین ہے…… جس ادارے کو انصاف اور قانون کے بالادستی کے لیے کام کرنا چاہیے تھا، اُسی ادارے کو اپنے خلاف کیس ختم کرانے اور اپنی نااہلی اور کرپشن کو چھپانے اور خود کو بے گناہ ثابت کرنے کے لیے استعمال کیا جا رہاہے۔
……………………………………
لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شائع کروانا چاہتے ہیں، تو اسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ editorlafzuna@gmail.com یا amjadalisahaab@gmail.com پر اِی میل کر دیجیے۔ تحریر شائع کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔