’’نارساسسٹ‘‘ (Narcissist) کون ہوتے ہیں؟ وہی جو خود کو دوسروں سے زیادہ اہم سمجھتے ہیں۔ انھیں لگتا ہے کہ وہ خاص سلوک کے حق دار ہیں…… اور یہی وجہ ہے کہ ان کے ارد گرد والے ان کے اس احساسِ حق داریت کو قائم رکھنے کی قیمت ادا کرتے ہیں…… لیکن کیا نارساسسٹ خود تکلیف سے گزرتے ہیں؟
کیا فطرت ان کے اس احساسِ حق داریت کو توازن میں لے کر آتی ہے؟
کیا نارساسسٹ کو کبھی تکلیف ہوتی ہے؟
ندا اسحاق کی دیگر تحاریر پڑھنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کیجیے:
https://lafzuna.com/author/ishaq/
جو لوگ نارساسسٹک ابیوز سے گزرتے ہیں اور جب وہ پوچھتے ہیں کہ کیا نارساسسٹ کو نفسیاتی/ جذباتی تکلیف ہوتی ہے، تو ہمارا جواب ہوتا ہے کہ اس سے ہمیں کوئی فرق نہیں پڑنا چاہیے۔ کیوں کہ ہمارے پاس کوئی آلہ نہیں جس سے ہم ان کے نفسیاتی درد کو ماپ سکیں۔ ہم انھیں کہتے ہیں کہ وہ اپنی شفایابی پر کام کریں اور نارساسسٹ کو بھول جائیں (لیکن ان کا یہ سوال ہمیشہ اپنی جگہ قائم رہتا ہے۔) مجھے بھی تجسس ہوا جاننے کا کہ کیا نارساسسٹ پر اضافی صلاحیت کا قانون کام کرتا ہے؟
کیا انھیں واقعی میں نفسیاتی درد ہوتا ہے؟
اگر میں یہ کہوں کہ نارساسسٹ ہونا ہی ایک درد ہے، تو غلط نہیں ہوگا۔ خاص کر تب جب آپ شدت سے اہمیت چاہتے ہوں اور آپ کو وہ نہ ملے۔ تبھی نارساسسٹ طاقت اور پیسے کو حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ کیوں کہ اس سے وہ توثیق حاصل کرتے رہتے ہیں۔ غریب، کم زور یا ناکام نارساسسٹ ہو، تو پھر عذاب ہے نارساسزم۔
ایک نارساسسٹ جو شفایاب ہونے کی کوشش کررہا تھا، اپنا تجربہ (ضروری نہیں کہ سب کا تجربہ ہو) بیان کرتے ہوئے کہتا ہے کہ ’’مَیں کچھ بھی کرلوں، مجھے کبھی کسی چیز سے اطمینان نہیں ملتا۔ مجھے اپنے احساسات کے ساتھ بیٹھنا نہیں آتا۔ یہ سوچنا کہ میں اہمیت کا حامل نہیں ہوں، میرے اندر ڈپریشن کو مزید بڑھاتا ہے۔ مَیں کسی کے ساتھ جُڑ نہیں پاتا۔ مجھے کسی کے لیے ہم دردی محسوس نہیں ہوتی۔ مجھے لگتا ہے کہ میں بالکل خالی ہوں۔‘‘
چوں کہ نارساسسٹ باہری توثیق (External Validation) پر زندہ رہتے ہیں اور ان کے اندر گہرے عدم تحفظ (Deep Insecurities) اور شدید شرمندگی کا احساس ہوتا ہے۔
وہ نارساسسٹ بہت آہستہ شفایاب ہورہا ہے، لیکن نارساسزم کو شفایاب کرنا شدید ’’ڈپریشن‘‘ (Depression) کو دعوت دینا ہے۔ کیوں کہ نارساسزم سے جو سطحی سرور حاصل ہوتا ہے، اس جھوٹے سطحی سرور کا بھرم ٹوٹنے پر نفسیاتی تکلیف ہوتی ہے۔
ڈاکٹر رامنی جو کہ نارساسزم پر ماہر سائیکالوجسٹ ہیں، کہتی ہیں کہ ان کے نارساسسٹ مریض جب بھی تھراپی کے لیے آتے ہیں اور جب وہ تہہ در تہہ ان کی شخصیت کی گہرائی میں جانے کی کوشش کرتی ہیں اور جب نارساسسٹ کو شدید ڈپریشن کا سامنا ہوتا ہے، تو وہ تھراپی چھوڑ کر چلا جاتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ اس کو شفایاب کرنا ناممکن لگتا ہے۔
نارساسسٹ دو شدت بھرے حالات سے گزرتے ہیں:
٭ پہلا، جب وہ کسی انسان یا چیز کو مثالی خیال (Idealise) کرتے ہیں۔ وہ اس نئی چیز/ انسان کے سرور میں کھو جاتے ہیں اور پھر جب انھیں معلوم ہوتا ہے کہ وہ انسان/ چیز مثالی نہیں (اور چوں کہ کوئی انسان بھی مثالی نہیں) اور آخر کو ہر جذبے نے نارمل ہونا ہے، تب انھیں شدید تکلیف بھی ہوتی ہے اور وہ اس انسان کو مثالی نہ ہونے کی سزا دیتے ہیں۔
نارساسسٹ باہری حالات کو کنٹرول کرنا چاہتے ہیں۔ وہ لوگوں کو کنٹرول کرتے ہیں۔ کیوں کہ انھیں اپنے اندر کے جذبات کو کنٹرول کرنا نہیں آتا۔ اس لیے نارساسسٹ اگر امیر ہو اور اس کے پاس وسائل ہوں، تو دوسرے انسانوں اور حالات کو کنٹرول کرتا ہے…… لیکن آپ صرف اندازہ لگائیں کہ یہ کتنا مشکل کام ہے، آپ آخر کیا کیا کنٹرول کریں گے!
نارساسسٹ اضافی صلاحیت (Excess Potential) کو پیدا کرتے ہیں۔ اپنے غیر فعال جذبات (Emotional Dysregulation) کی وجہ سے اور جو لوگ بھی نارساسسٹ کے حلقۂ عمل (Field) میں آتے ہیں اور نارساسسٹ سے کسی قسم کا کوئی تعلق رکھتے ہیں، وہ بھی درد سے گزرتے ہیں۔ تبھی سائیکالوجسٹ کہتے ہیں کہ نارساسسٹ سے رابطہ نہ رکھنا (No Contact) ہی سب سے پہلی شرط ہے نارساسسٹک ابیوز (Narcissistic Abuse) سے شفایاب ہونے کی۔
مَیں نے اضافی صلاحیت والے قانون کو جذبات کے زمرے میں بیان کیا ہے، لیکن مَیں ایک بار پھر کہتی چلوں کہ ضروری نہیں کہ آپ اس سے متفق ہوں اور ضروری نہیں کہ یہ درست ہو، آپ اختلاف کا حق رکھتے ہیں۔
……………………………………
لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شائع کروانا چاہتے ہیں، تو اسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ editorlafzuna@gmail.com یا amjadalisahaab@gmail.com پر اِی میل کر دیجیے۔ تحریر شائع کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔