عموماً ’’گھرانا‘‘ (ہندی، اسمِ مذکر) کا اِملا ’’گھرانہ‘‘ لکھا جاتا ہے۔
’’فرہنگِ آصفیہ‘‘، ’’نوراللغات‘‘، ’’علمی اُردو لغت (جامع)‘‘، ’’حسن اللغات (جامع)‘‘، ’’جامع اُردو لغت‘‘، ’’آئینۂ اُردو لغت‘‘، ’’فیروز اللغات (جدید)‘‘ اور ’’اظہر اللغات (مفصل)‘‘ کے مطابق صحیح اِملا ’’گھرانا‘‘ ہے جب کہ اس کے معنی ’’کنبہ‘‘، ’’خاندان‘‘، ’’خانوادہ‘‘، ’’گھر‘‘ اور ’’نسل‘‘ کے ہیں۔
تقریباً تمام نشریاتی اداروں نے ’’گھرانا‘‘ کی جگہ غلط اِملا ’’گھرانہ‘‘ استعمال کرکے ایک طرح سے اسے رایج کرنے کی کوشش کی ہے۔ تبھی جب آپ گوگل سرچ میں ’’گھرانا‘‘ لکھ کر سرچ کرتے ہیں، تو سب سے پہلے یہ الفاظ پڑھنے کو ملتے ہیں: Did you mean ’’گھرانہ‘‘؟
اس حوالے سے افتخار عارف کی ایک غزل کا مطلع ’’گھرانا‘‘ پر مہرِ تصدیق ثبت کرنے کے لیے کافی ہے، مطلع ملاحظہ ہو:
وہی پیاس ہے وہی دشت ہے وہی گھرانا ہے
مشکیزے سے تیر کا رشتہ بہت پرانا ہے