معلوماتِ عامہ کی انگریزی ویب سائٹ "britannica.com” کے مطابق ’’نیتھینیل ہاتھورن‘‘ (Nathaniel Hawthorne) ناول نگار و افسانہ نگار، 4 جولائی 1804ء کو سیلم میساچوسٹس (Salem Massachusetts)، نیو انگلینڈ میں پیدا ہوئے۔
پروفیسر غلام محی الدین کے مطابق، ’’ہاتھورن‘‘ کا والد ’’ہے تھار ن‘‘ بحری جہا ز کا کپتان تھا، جو اس وقت فوت ہوگیا جب وہ چار سال کا تھا۔ اس کی والدہ ’’الزبتھ میننگ‘‘ ایک متمول تاجر خاندان سے تعلق رکھتی تھی۔ والد کی وفات کے بعد والدہ اسے اپنے والدین کے ہاں لے گئی۔
ہاتھورن نے 1825ء میں باؤڈن کالج سے ڈگری لی۔ وہ اشرافیہ کی یونیورسٹی تھی۔ اُن کے کئی دوست حکو مت کے اعلا درجوں پر فائز ہوئے جن میں ایک کلاس فیلوجب امریکی صدر منتخب ہوا، تو انہیں لیور پول میں حکومت امریکہ کا کونسلر بنا دیا گیا۔ ان کا دور چودہویں پندرہویں صدی کے ادبی دور (گوتھیک دور) کی طرح سیاہ رومانیت اور رومانیت کا دور تھا (سیاہ رومانیت بھی دراصل رومانیت ہی تھی، لیکن اس میں محبت میں منفی عوامل، جادو، آسیب اور جنتر منتر پیش کیے جاتے تھے ۔) انہوں نے ایڈگر ایلن پو اور ڈی ایچ لارنس کی طرح کا ادب لکھا۔ وہ فطرت کو اپنے علم کے زور سے تبدیل کرنے کی خواہشات کا اظہار کرتا تھا۔ ان کی اہم تصانیف میں ’’سکارلٹ لیٹر‘‘ (1850ء) بہترین خیال کی جاتی ہے۔دیگر تصانیف میں ’’ینگ گڈ مین‘‘، ’’دی ہاؤس آف دا سن‘‘، ’’دی برتھ مارک‘‘، ’’دی منسٹرز بلیک وش‘‘، ’’دی گڈمین براؤن‘‘، ’’ٹوائس اولڈ ٹیلز‘‘ اور ’’ریپی ڈاٹر‘‘ ہیں۔
1864ء میں ٹی بی کی بیماری سے ’’پلے ماؤتھ نیو ہیمپ شائر،نیو انگلینڈ‘‘میں فوت ہوئے۔