’’ایڑی‘‘ (اسمِ مؤنث) کا املا عام طور پر ’’ایڑھی‘‘ لکھا جاتا ہے۔
فرہنگِ آصفیہ، نوراللغات اور علمی اُردو لغت کے مطابق دُرست املا ’’ایڑی‘‘ ہے جب کہ اس کے معنی ’’پاؤں کا پچھلا حصہ‘‘، ’’پنجہ کا مقابل‘‘، ’’پاشنہ‘‘، ’’کھری‘‘ وغیرہ کے ہیں۔
نوراللغات میں ایڑی کے ذیل میں حضرتِ شوق قدوائی کا یہ شعر درج ملتا ہے کہ
چارپائی پہ کون پڑ کے مرے
کون یوں ایڑیاں رگڑ کے مرے