دنیا میں کچھ ممالک ایسے ہیں،جن کے کچھ قوانین باقی دنیا سے یکسر مختلف ہیں۔ ان میں سے کچھ ایسے کاموں کو قانونی درجہ دیا گیا ہے، جو عام طور پر نہیں ہونا چاہئے۔ وہی بعض ایسے کاموں کے کرنے کو قانون کی خلاف ورزی قرار دیا گیا ہے، یہ بھی عام طور پر نہیں ہونا چاہئے۔ ایسے قوانین کی فہرست میں شمالی کوریا کا نام پہلے نمبر پر ہے۔ شمالی کوریا لگ بھگ دو کروڑ پچاس لاکھ کی آبادی پر مشتمل ملک ہے۔یہ چین، روس اور جنوبی کوریا جیسے ممالک کے پڑوس میں واقع ہے۔ اس کے بعض قوانین ایسے ہیں، جو انسان کو حیرت میں ڈال دیتے ہیں کہ ایسا بھی ہو سکتا ہے؟ مثلاً شمالی کوریا ایک جمہوری طرز پر چلنے والا ملک ہے۔ زیادہ تر ممالک کی طرح وہاں بھی ہر پانچ سال بعد الیکشن ہوتا ہے، لیکن حیرت انگیز طور پر جیتناصرف ایک ہی خاندان’’کیم‘‘ نے ہوتا ہے۔انکے مد مقابل کوئی بھی الیکشن نہیں لڑتا۔

٭ ملک کے عوام کو دارالحکومت (پیانگ یانگ) میں رہنے کے لئے حکومت کی اجازت لازمی درکار ہوتی ہے۔
٭ پورے ملک میں صرف تین ٹی وی چینلز ہیں اورعوام کو صرف انہی میں سے کوئی چینل دیکھنا ہوتا ہے۔
٭ ملک میں اگر کوئی جرم کرتا ہے، تو اس کی سزا صرف مجرم کو نہیں بلکہ تین نسلوں یعنی دادا، دادی، ماں باپ اور اس شخص کو دی جاتی ہے۔
٭ پورے ملک میں صرف اٹھائیس قسم کے بال بنانے کی اجازت ہے۔ ان میں سے اٹھارہ اقسام عورتوں اور دس اقسام مرد حضرات کے لئے مختص ہیں۔اس کے علاوہ کسی قسم کے بال کاٹنا قانون کی خلاف ورزی تصور کی جاتی ہے۔
٭ ملک میں باسکٹ بال کھیلنے کے لئے الگ قوانین بنائے گئے ہیں۔
٭ والدین کو بچوں کے سکول کی فیس ادا کرنے کے ساتھ ساتھ سکول میں بچوں کے زیر استعمال فرنیچر کی فیس بھی دینا پڑتی ہے۔
٭ بائبل ( آسمانی کتاب ) کو مغربی ثقافت تصور کیا جاتا ہے۔ اس لئے بائبل کا رکھنا قانوناًجرم تصور کیا جاتا ہے۔
٭ ملک میں سونی، مائیکرو سافٹ اور ایپل وغیرہ کی اشیا استعمال کرنے، لانے اور بیچنے پر مکمل پابندی عائد ہے۔
شمالی کوریا کے سربراہان کا کہنا ہے کے ایسے سخت قوانین بھلے ہی باہر کے لوگوں کیلئے حیران کن ہوں، لیکن صرف یہی وجہ ہے کہ ملک کی تعلیمی شرح ننانوے فیصد ہے اور ملک کا شمار دنیا کے خوشحال ممالک میں ہوتا ہے۔