وکی پیڈیا کے مطابق چندر شیکھر آزاد (Chandra Shekhar Azad)ہندوستان کے مشہور انقلابی اور تحریکِ آزادی کے مجاہد 23 جولائی 1906ء پھلورہ، ضلع جھبوا، مدھیہ پردیش، برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئے ۔
باپ دادا ابتدا سے موضع بدرکا ضلع اناؤ، اترپردیش کے باشندے تھے۔ بنارس سنسکرت کالج اور بعد ازاں کاشی ودیا پٹھ کے طالبِ علم رہے۔ 1921ء کی تحریک عدم تعاون میں شریک ہوئے۔ 15 برس کی عمر میں گرفتار کرلیے گئے اور بید کی 15 ضربوں کی سزا دی گئی۔ رہا ہونے پر ’’کمسن مجاہد‘‘ کے نام سے انہیں خوش آمدید کہا گیا۔ 1922ء میں ہندوستانی انقلابی پارٹی میں شامل ہوئے۔ سوشلسٹ ریپلکن فوج کے رکن تھے۔ متعدد انقلابی معرکوں میں حصہ لیا جن میں ’’کاکوری میل ڈکیتی‘‘ کا واقعہ بہت مشہور ہوا۔ اس واقعہ کے بعد پولیس نے مفرور قرار دے دیا۔ پولیس ٹوہ میں لگ گئی۔ اگرفتاری کے لیے 20 ہزار روپیہ کے انعام کا اعلان کیا گیا۔ کئی سال تک روپوش رہے۔ 8 ستمبر 1928ء کو دہلی میں انقلابی پارٹی کے ایک اجلاس میں شریک ہوئے۔ ہندوستان کی سوشلسٹ ریپبلکن ایسوسی ایشن کے ملٹری ڈویژن کے کمانڈر مقرر کئے گئے۔ لالہ لاجپت رائے کی موت کا انتقام لینے کی غرض سے لاہور میں مشہور انقلابی بھگت سنگھ اور شیو رام راج گرو کے تعاون سے برطانوی پولیس سپرنٹنڈنٹ جے اے اسکاٹ کو قتل کرنے کی سازش منظم کی۔ اسکاٹ بچ گیا، لیکن اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ پولیس ’’جے پی سانڈر‘‘ ہلاک ہو گیا۔ 18 اپریل 1929ء کو دہلی مرکزی قانون ساز اسمبلی میں بم اور اشتہار پھینکنے کا منصوبہ بنایا۔ تقریباً دو سال پولیس کی گرفتاری سے بچنے میں کامیاب رہے۔ ایک ساتھی کی غداری کی وجہ سے 27 فروری 1931ء کو اِلہ آباد کے الفریڈ پارک میں پولیس نے گھیر لیا۔ دونوں ہاتھوں میں پستول لیے ہوئے ایک بڑی پولیس پارٹی کا تن تنہا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ پولیس کے کئی سپاہیوں اور برطانوی پولیس سپرنٹنڈنٹ ’’ناٹ پادر‘‘ اور ایک ہندوستانی پولیس آفیسر کو ہلاک کر دیا۔ ایک بازو اور پاؤں گولیوں سے چھلنی ہو جانے کے بعد 27 فروری 1931ء کو انتقال کرگئے۔