1 اپریل، پیر حسام الدین راشدی کا یومِ انتقال

وکی پیڈیا کے مطابق پاکستان کے عالمی شہرت یافتہ محقق، تاریخ دان، ماہر لسانیات اور فارسی ادبیات کے عالم پیرحسام الدین شاہ راشدی یکم اپریل 1982ء کو کراچی میں انتقال کرگئے۔
20 ستمبر 1911ء کو لاڑکانہ میں پیدا ہوئے۔ شروع میں صحافت کو ذریعۂ معاش بنایا۔ کئی اخبارات سے منسلک رہے ، مگرجلد ہی صحافت سے منھ موڑ کر ذوقِ مطالعہ کی تسکین میں محو ہوگئے اور نادر و نایاب مخطوطات اور مطبوعہ نسخوں کو جمع کرکے ان کا مطالعہ کرنے کا مشغلہ اختیار کیا۔
سندھ پر ان کا احسانِ عظیم یہ ہے کہ سندھ کے اکثر فارسی مخطوطوں اورسندھ کی تاریخ کو مدون کیا اور اس طرح انہیں محفوظ کر دیا۔ ان کے حواشی کو معلومات اور تحقیق کی انسائیکلوپیڈیا کہا جاسکتا ہے۔ مقالات الشعرا، تکملہ مقالات الشعرا، مکلی نامہ اور تاریخ مظہر شاہجہانی ان کی مدون کی گئیں وہ کتابیں ہیں جن پر مفید حواشی لکھ کر انہوں نے تاریخِ سندھ کی بہت سی گتھیوں کو سلجھایا ہے۔
ان کی علمی و تاریخی خدمات کو دیکھ کر کہا جاسکتا ہے کہ انہوں نے اتنا کام کیا ہے جو ایک ادارے کے انجام دینے کا تھا۔ ان کی اُردو، سندھی اور فارسی زبان کی مدون، تصانیف اور تالیفات کی تعداد 43ہے ۔