صنعتِ عکس

صنعتِ عکس میں کلام کو یا کلام کے کسی حصے کو آگے پیچھے کرکے دوسرا مصرع اس طرح بنایا جاتا ہے کہ کلام میں خاص طرح کے معنی پیدا ہوجاتے ہیں، جیسے اقبالؔ کا یہ شعر ملاحظہ ہو:
پسند اس کو تکرار کی خو نہیں
کہ تُو مَیں نہیں اور مَیں تُو نہیں
اس طرح ایک اور شاعر کا یہ شعر ملاحظہ ہو:
ہم اور غیر دونوں یک جا باہم نہ ہوں گے
ہم ہوں گے وہ نہ ہوں گے، وہ ہوں گے ہم نہ ہوں گے
(’’منصف خان سحاب‘‘ کی تالیف ’’نگارستان‘‘ ، ناشر ’’مکتبۂ جمال، لاہور‘‘ کے صفحہ نمبر 166 سے انتخاب )