معلوماتِ عامہ کے حوالہ سے انگریزی کی مشہور ویب سائٹ "timeanddate.com” کے مطابق تھامس ایلوا ایڈیسن 18 اکتوبر 1931ء کو انتقال کرگئے۔
وکی پیڈیا کے مطابق تھامس ایلوا ایڈیسن ایک امریکی سائنس دان اور مؤجد تھا۔ ریاست اوہایو کے ایک گاؤں میلان میں پیدا ہوا۔ والدین بہت غریب تھے۔ ابتدائی تعلیم گھر پر ہی حاصل کی۔ بارہ سال کا ہوا، تو ریل گاڑی میں کتابیں بیچنے کا کام کرنے لگا۔ اسے تمباکو نوشی کے ڈبے میں تھوڑی سی جگہ دے دی گئی تھی۔ کچھ عرصے بعد اسی ڈبے میں ایک چھوٹا سا پرنٹنگ پریس لگا لیا اور اپنا اخبار چھاپنے لگا۔ وہیں اس نے ایک کیمیاوی تجربہ گاہ بنا رکھی تھی۔ بعد ازاں تار برقی کا کام سیکھ کر ڈاک خانے میں ملازم ہوگیا۔ یہاں اس نے آٹومیٹک ٹیلگراف کے لیے ٹرانس میٹر ریسور ایجاد کیا۔ اس اثنا میں اور بھی کئی ایجادیں کیں، جن سے اُسے خاصی آمدنی ہوئی۔ اس روپے سے نیوجرسی میں ایک تجربہ گاہ اور ورکشاپ قائم کرلی۔ اس کی ایجادات کی تعداد ایک ہزار کے لگ بھگ ہے جن میں فونو گراف(جس نے آگے چل کر گرامو فون کی شکل اختیار کی)، بجلی کا قمقمہ، میگا فون، سینما مشین وغیرہ قابل ذکر ہیں۔ 1915ء میں اُسے نوبل پرائز ملا۔
