والیِ سوات کے ساتھ ایک یادگار ملاقات

ڈاکٹر فخر الاسلام

مَیں 1983ء تا 1986ء پشاور یونیورسٹی میں ایم اے پاکستان سٹڈیز کا طالب علم تھا۔ مَیں نے سابق والیِ سوات میانگل عبدالحق جہانزیب پر تحقیقی مقالہ یا تھیسز لکھنے کا فیصلہ کیا۔ اس سلسلے میں جہاں سوات، بونیر اور شانگلہ کا چپہ چپہ چھان مارا، وہاں اس شان دار شخصیت سے بالمشافہ ملاقات بھی ہو ئی۔ اس ملاقات کا اہتمام مشہور شاعر و ادیب فیضان صاحب نے کیاتھا۔ ملاقات کی اکیڈمک باتیں پھر کبھی۔ فی الحال مختصر منظر کشی۔
مَیں موسم بہار کی ایک صبح ان کے سیدو شریف والے محل پہنچا، تو لان میں آپ کو ملاقاتیوں کے درمیان پایا۔تھری پیس سوٹ اور ہیٹ زیب تن کیے ہوئے، سفید و سرخ رنگت والے والی صاحب مصافحہ کے بعد میری طرف متوجہ ہوئے۔ مَیں نے مقالے کے لیے ان سے کئی سوالات کیے جن کے انہوں نے تفصیلی اور پُرمغز جوابات دیے۔
انٹرویو کے بعد انہوں نے اپنے ملازمِ خاص کپتان خان کو حکم دیا کہ مجھے محل کے ڈائننگ روم لے جا کے تواضع کی جائے۔ مَیں ایک عام طالب علم تھا، مگر وی آئی پی کی طرح میری تواضع کی گئی۔ یہ ان کی علم دوستی کا ثبوت تھا۔ مَیں نے رخصت چاہی، تو والی صاحب نے ظہرانے تک ٹھہرنے کی پیشکش کی۔مَیں نے معذرت کرتے ہوئے عرض کیا کہ ان کا کافی قیمتی وقت لے چکا ہوں، مزید نہیں لوں گا۔ چناں چہ آپ نے اجازت دی۔ کپتان خان مجھے محل کے دروازے تک چھوڑآئے۔ رخصت کرتے وقت انہوں ایک لفافہ تھماتے ہوئے کہا کہ یہ کچھ پیسے ہیں۔ والی صاحب نے آپ کے لنچ کے لیے دیے ہیں۔ لفافے میں 200 روپے تھے، جو اس وقت 30 ڈالر کے برابر تھے۔ مَیں جوان تھا، میری انا نے اس بخشش کو قبول نہیں کیا اور لینے سے صاف انکار کیا۔کپتان خان نے کہا آپ والی صاحب کو نہیں جانتے۔ وہ اس انکار کا بے حد برا منائیں گے۔ لہٰذا وہ مجھے ہاتھ سے پکڑ کر دوبارہ والی صاحب کے پاس لے گئے اور شکایت کی کہ یہ لڑکا تو رقم نہیں لے رہا۔ والی صاحب قدرے غصہ ہوئے اور وجہ پوچھی۔ مَیں نے مؤدبانہ عرض کیا کہ ’’آپ نے مجھے کافی وقت دیا، تواضع بھی کی۔ اول تو مجھے بھوک نہیں لیکن اگر کھانے کی خواہش ہوئی بھی، تو 10 روپے میں اچھا کھانا کھا سکتاہوں۔‘‘ والی صاحب کو میری شو خی پر مزید غصہ آگیا اور بولے: ’’کم عقلہ پہ سوات ہو ٹل کی ڈوڈئی ا وخورہ!‘‘ یعنی نادان! سوات ہوٹل میں لنچ کرو۔ واضح رہے کہ آج کل اس ہوٹل کا نام سوات سرینا ہے۔
والیِ سوات سے یہ ملاقات میری زندگی کی اہم ترین واقعات میں سے ایک ہے۔ اللہ تعالیٰ ان کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔ (راقم پاکستان سٹڈی سینٹر پشاور کے ڈائریکٹر ہیں، مدیر)

………………………………………………………….

لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شائع کروانا چاہتے ہیں، تو اسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ editorlafzuna@gmail.com یا amjadalisahaab@gmail.com پر اِی میل کر دیجیے۔ تحریر شائع کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔