غرابت نقصِ کلام ہے اور یہ شاعری کی اصطلاح ہے۔ کلام میں غیر مانوس اور ذوق ِ سلیم پر گراں گزرنے والے الفاظ و مرکبات کے استعمال کا نقص ’’غرابت‘‘ کہلاتا ہے۔
کلام میں ایسے الفاظ و تراکیب استعمال کرنا جن کو سمجھنے کے لیے خواص اور علما کو بھی لغات دیکھنا پڑے ’’غرابت‘‘ کہلاتا ہے۔
’’کیفی دتاتر‘‘ کا اس حوالہ سے خیال ہے کہ پڑھنے والے کو لغات نہ بھی دیکھنی پڑے، تا ہم نقص اپنی جگہ موجود ہے۔
کیفی نے محض ذوقِ سلیم کو اس کا معیار ٹھہرایا ہے۔
(پروفیسر انور جمال کی تصنیف ادبی اصطلاحات مطبوعہ نیشنل بُک فاؤنڈیشن، اشاعتِ چہارم مارچ، 2017ء، صفحہ نمبر134-35سے انتخاب)