ہزل (Nonsense Poetry) خاندانِ مطائبات سے متعلق صنفِ شاعری ہے۔ نظم میں فحش گوئی کرنا، ہزل کہلاتا ہے۔
ہزلیہ شاعری میں شاعر کا لاشعور سامنے آجاتا ہے اور شعور پسِ پردہ چلاتا جاتا ہے۔
کم و بیش ہر شاعر نجی محفل میں، تنہائی میں (Off the Record) تھوڑا بہت ہزل گوئی کرتا ہے۔ ظاہر ہے کہ یہ اشعار قرطاس و کتاب کی زینت نہیں بنتے اور محض سینہ بہ سینہ رہتے ہیں۔ چناں چہ ایسی شاعری "حامد کی پگڑی محمود کے سر” والا معاملہ ہوتی ہے۔
ہزل کے بعض شعروں میں تخلیقیت کا وہ جوہر ہوتا ہے کہ ذوقِ سلیم عش عش کر اٹھتا ہے۔ نظیرؔ اکبر آبادی، چرکیں، جعفر زٹلی اور جوشؔ کی ہزل گوئی مشہور ہے۔
(پروفیسر انور جمال کی تصنیف "ادبی اصطلاحات” مطبوعہ "نیشنل بُک فاؤنڈیشن”، اشاعتِ چہارم مارچ، 2017ء، صفحہ نمبر 180 سے انتخاب)