پانچ لاکھ سے زائد امریکیوں کی ڈگریاں جعلی ہیں، تحقیق

"likesmag.com” کی ایک چھوٹی سی تحقیق کے مطابق اس وقت امریکہ میں 50 فی صد سے زائد نئے پی ایچ ڈی سکالر "جعلی” ہیں۔
ایک مؤقر انگریزی نشریاتی ادارے”cbsnews.com” نے اپنے تحقیقی مضمون میں "likesmag.com” کے اس دعوے پر مہر تصدیق ثبت کی ہے۔ مذکورہ نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ بات کافی تشویش ناک ہے کہ 40 جعلی سکولوں کے 12,500 گریجویٹ کا مستقبل بھی داؤ پر ہے، یعنی ان کی ڈگری کی بھی کوئی حیثیت نہیں۔
سی بی ایس نیوز کی مذکورہ تحقیق میں "Cerola Johnson” کے تحریر شدہ مضمون کی چند سطور میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا ہے کہ امریکی میڈیکل لائن میں ہزاروں جعلی ڈاکٹرز (Bogus Practitioners)ہسپتالوں میں مریضوں کی زندگی سے کھیل رہے ہیں۔واضح رہے کہ لکھاری کوئی ایری غیری شخصیت نہیں بلکہ "Ohio State University”میں لاء ڈیپارٹمنٹ میں بحیثیت پروفیسر فرائض انجام دے رہی ہیں۔
بیئر (Bear) نامی ایک اور شخص اسی تحقیق میں بتاتے ہیں کہ "Cerola Johnson” نے جن جعلی ڈاکٹروں کا ذکر کیا ہے، وہ بیشتر امریکہ کے چھوٹے بڑے قصبوں میں مریضوں کو انجکشن لگاتے ہیں یا کسی چھوٹے موٹے حادثے کی صورت میں مرہم پٹی اور زخموں کو سینے کا کام کرتے ہیں۔ وہ بڑے کیسوں کو بڑے ہسپتالوں کو ہی ریفر کرتے ہیں۔
"Cerola Johnson” ثبوتوں کی بنیاد پر کہتی ہیں کہ اس وقت پورے امریکہ میں پانچ لاکھ سے زائد لوگوں کے پاس جعلی ڈگریاں ہیں، جو امریکہ جیسی سپر پاؤر میں مختلف شعبوں میں برسر روزگار ہیں۔
واضح رہے کہ سی بی ایس نیوز کی محولہ بالا تحقیق 9 مئی 2017 ء کو شائع ہوچکی ہے۔