مَسَرَّت

عام طور پر اس لفظ کا تلفظ ’’مُسَرَّت‘‘ ادا کیا جاتا ہے۔
نوراللغات کے مطابق دُرست تلفظ ’’مَسَرَّت‘‘ (بفتحِ اول صحیح، بضمِ اول غلط) ہے۔
فرہنگِ آصفیہ میں بھی تلفظ ’’مَسَرَّت‘‘ ہی درج ہے جب کہ دونوں (آصفیہ و نور) کے مطابق اس کے معنی ’’خوشی‘‘، ’’انبساط‘‘، ’’آنند‘‘ اور ’’فرحت‘‘ کے ہیں۔
نوراللغات میں ’’مسرت‘‘ کے ذیل میں دی جانے والی تفصیل میں امیرؔ کا یہ شعر بھی درج ملتا ہے:
لب پہ تکبیر کی آواز نے باندھا احرام
دل میں کہتی ہوئی لبیک مسرت آئی