صنعتِ مبادلۃ الراسین

جب دو لفظوں میں حرفِ اوّل باہم تبدیل ہوجائے، تو علمِ بدیع کی اصطلاح میں اس صنعت کو ’’مبادلۃ الراسین‘‘ کہتے ہیں جیسے سحرؔ کا یہ شعر ملاحظہ ہو:
اگر حق بخشتی ہے عقلِ نجیب
تو سن مجھ سے تو ایک نقلِ عجیب
عقلِ نجیب اور نقلِ عجیب میں ’’صنعتِ مبادلۃ الراسین‘‘ ہے۔
(ابوالاعجاز حفیظ صدیقی کی تالیف ’’ادبی اصطلاحات کا تعارف‘‘ مطبوعہ ’’اسلوب، لاہور‘‘ اشاعتِ اول مئی 2015ء، صفحہ 417 سے انتخاب)