جوشؔ ملیح آبادی کے والد بھی شعر کہتے تھے اور حضرت جلال لکھنوی سے اصلاح لیتے تھے، لیکن اُن کی زندگی میں جوشؔ صاحب کی شاعری ان سے زیادہ مقبول ہونے لگی، تو والد صاحب کہنے لگے: "دیکھو بھئی جوش! میں یہ چاہتا ہوں کہ تمہارے پاس دولت مجھ سے زیادہ ہو، ثروت مجھ سے زیادہ ہو، جاہ و جلال مجھ سے زیادہ ہو، عمر مجھ سے زیادہ ہو، لیکن میں یہ نہیں چاہتا کہ تم مجھ سے بڑے شاعر کہلاؤ۔”
(ڈاکٹر علی محمد خان کی کتاب کِشتِ زعفران مطبوعہ الفیصل پہلی اشاعت فروری 2009ء، صفحہ نمبر 125 سے انتخاب)