شاعری کی اصطلاح میں سنگلاخ زمین سے مراد مشکل، اَدق اور نامانوس ردیف قافیے کا نظام ہے ۔ ایسی زمین جس میں شعر کہنا مشکل ہو، ایسا لفظ قافیہ بنانا جس کے لیے ہم قافیہ الفاظ نایاب ہوں، ایسی ردیف جو قافیہ کی سنگت نہ کرسکے ، یہ صورتیں سنگلاخ زمین کہلاتی ہیں۔
لکھنوی دبستان کے شعرا نے قصداً ایسی زمینیں ایجاد کیں جو شعرا کے لیے امتحان بن جاتی ہیں۔ ایسے میں شاعری میں فکر مر جاتی ہے۔محض لفظی بازی گری رہ جاتی ہے جس سے مشاقی اور ریاضیت تو ظاہر ہوتی ہے، لیکن شعری ادب کے فکری پہلو کو کوئی فائدہ نہیں پہنچتا۔
(پروفیسر انور جمال کی تصنیف ادبی اصطلاحات مطبوعہ نیشنل بُک فاؤنڈیشن، صفحہ نمبر 21-120 سے انتخاب)