دو انتہاؤں کے بیچ گزرتی ہماری زندگی

حسبِ معمول سماج دو حصوں میں تقسیم ہے:فریقِ اول، مذہبی ہے یا مذہبی سیاسی۔فریقِ دوم، سیکولر اور لبرل ہے۔فریقِ اول نے گذشتہ سال سے ایک ماحول بنایا ہوا ہے، جس میں صیہونی مظالم کی کھلم کھلا مخالفت ہورہی ہے۔ جلسے، جلوس، ملین مارچ، سیمینار، کانفرنسیں اور بہت کچھ ہے، جس کا مقصد اہلِ غزہ سے […]
سانحۂ کاٹلنگ، ریاست اور عید

رمضان گزر گیا اور جس طرح گزرا، وہ سب کو معلوم ہے۔ ملکِ عظیم کے دو صوبوں میں کوئی دن ایسا نہیں گزرا، جب کوئی اندوہ ناک واقعہ پیش نہ آیا ہو۔عید سے کچھ پہلے کاٹلنگ کے پہاڑوں میں جو سانحہ رونما ہوا، وہ اب تک ایک معما ہی ہے۔ وفاق کا کہنا ہے کہ […]
دہشت گردی کی نئی لہر

جمعہ 7 مارچ کو جب مَیں یہ سطور لکھ رہا تھا، تو سامنے ایک سرکاری نوٹیفکیشن پڑا تھا۔ یہ نوٹیفکیشن دراصل ایک ’’تھریٹ الرٹ‘‘ تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ ’’دو موٹر گاڑیاں کوئٹہ شہر میں داخل ہوچکی ہیں، جو کسی بھی سرکاری عمارت کو نشانہ بناسکتی ہیں۔ لہٰذا متعلقہ ادارے انسدادِ دہشت گردی […]
مصطفیٰ عامر قتل کیس سے جڑے حقائق

کراچی میں مصطفی نامی نوجوان کا قتل میڈیا میں زیرِ بحث ہے۔کہانی کا آغاز کچھ اور تھا، اختتام کچھ اور ہونے جارہا ہے۔ اگرچہ ابھی تحقیقات مکمل نہیں ہوئیں، مگر جو کچھ ابھی تک سامنے آیا ہے، وہ افسوس ناک ہے، حیران کن بالکل نہیں۔افسوس ناک اس لیے کہ یہ معاملہ بھی منشیات والا بنتا […]
پھیکے نظام کا پیکا قانون

قارئین! پچھلے ہفتے یہ خبر آپ نے پڑھی یا سنی ہوگی کہ آئی ایم ایف وفد نے چیف جسٹس کے ساتھ ملاقات کی ہے۔ اس ضمن میں عدالتِ عظمیٰ نے ایک اعلامیہ بھی جاری کیا تھا۔ لہٰذا تکرارکی ضرورت نہیں۔ساتھ میں ایک خبر اور بھی نشر ہوئی تھی، جو سپہ سالار سے منسوب تھی۔ خبر […]
پیکا قانون، ماضی اور حال کی روشنی میں

نجانے کیا وجوہات تھیں کہ بابائے قوم، قائد اعظم محمد علی جناح، کی تقریر میں چھیڑ چھاڑ کرنا پڑی اور یوں نئی مملکت میں آزادیِ اظہارِ رائے کے ساتھ کھلواڑ کا آغاز ہوا۔قارئین! جب بابائے قوم تک کو معاف نہیں کیا گیا ہے، تو پھر باقی اہلِ وطن کس شمار قطار میں ہیں؟آج کل یہ […]
’’اسرائیل حماس معاہدہ‘‘: جشن کی کیا تُک ہے؟

امریکی سرپرستی اور قطر اور مصر کی ثالثی میں حماس اور اسرائیل کے مابین ایک معاہدہ ہوا ہے، جو مجموعی طور پر تین حصوں پر مشتمل ہے۔معاہدے کی رو سے عارضی جنگ بندی ہوگی۔ اسرائیل مغویوں کو حماس کی قید سے، جب کہ فلسطینیوں کو اسرائیل کی قید سے چھٹکارا ملے گا۔ اس طرح غزہ […]
جنگ منافع بخش کاروبار ہے

جنگ ایک کاروبار ہے۔ ایک بہت ہی منافع بخش کاروبار، بل کہ اسے ایک صنعت کَہ لیں۔ دیگر صنعتوں کی طرح اس پر بھی اُن قوتوں کی اجارہ داری ہے، جنھوں نے علم و ہنر میں امتیازی مقام حاصل کیا ہوا ہے۔ یہ کوئی راز نہیں کہ ہم عصر دنیا میں علم و ہنر کی […]
فتنۃ الخوارج یا مجاہدین؟

شاید صبح کے دو یا تین بج رہے تھے۔ پولیس نے گاڑیوں کو روکا۔ قطار میں ہماری گاڑی بھی تھی۔ چہار سو اندھیرے کا راج تھا۔ پولیس چیک پوسٹ پر تلملاتا واحد قُمقُمہ روشنی کا سفیر بنا ہوا تھا۔ مسافر سمجھ رہے تھے کہ یہ معمول کی چیکنگ ہے۔ انتظار مگر طویل ہوتا جا رہا […]
سالِ نو کا جشن اور حرام و حلال کا قضیہ

ایک دن بعد ایک نیا سال شروع ہوجائے گا۔ سالِ نو کی جشن کو باقاعدہ ایک تہوار بنایا گیا ہے۔ ہر ملک میں اس کو منانے کا انداز الگ الگ ہوتاہے۔ کچھ لوگ اس موقع کوبھی خوش اور غم کے ملے جلے جذبات میں تقسیم کرتے ہیں۔ جو طبقہ اس جشن کو لمحۂ افسوس قرار […]
شاطر دنیا اور جذباتی قوم

نہ جانے وجوہات کیا ہیں…… مگر تاریخ کا مشاہدہ یہی ہے کہ مسلمانوں میں جذباتیت بہ درجۂ اتم موجود ہے۔ یہ جذباتیت مختلف سطحوں پر مشتمل ہے۔ مثلاً: علاقائی نسبت، قومی نسبت، مسلکی نسبت، لسانی نسبت اور دینی نسبت۔اس جذباتیت سے نفرتیں جنم لیا کرتی ہیں اور کمال کی بات یہ ہے کہ ان نفرتوں […]
تعلیم کے ساتھ ہنر ضروری ہے

وہ دونوں میرے سامنے بیٹھے تھے۔ دو سال قبل جامعہ سے فارغ ہوچکے ہیں اور کسی کام کے سلسلے میں آج پھر یونیورسٹی آئے تھے۔ اُن سے گفت گو ہوئی، تو یہ بھی معلوم ہوا کہ دونوں ابھی تک روزگار کی تلاش میں سرگرداں ہیں۔میری عادت رہی ہے کہ کسی بھی تعلیم یافتہ بندے سے […]
26 نومبر: کون جیتا، کون ہارا؟

قلم کار کی مجبوری یہ ہے کہ وہ سماج سے لاتعلق نہیں رہ سکتا اور سماج سے سیاست کو نکالا نہیں جاسکتا۔ یوں نہ چاہتے ہوئے بھی سیاسی معاملات پر لکھنا پڑتا ہے۔ 26 نومبر کو شہرِ اقتدار میں جو ہوا، اُس حوالے سے ایک ہیجانی کیفیت برپا ہے۔ احتجاجی پارٹی کا لاشوں کے حوالے […]
پروپیگنڈوں سے حالات سدھرنے والے نہیں

گذشتہ ہفتہ سے چند خبریں ملاحظہ کیجیے، پھربات کرتے ہیں۔پہلی خبر ہے کہ دبئی نے پاکستانیوں کے لیے ویزا کی اجرا میں سختی شروع کردی۔ علاوہ ازیں اس وقت مختلف الزامات اور جرائم میں جتنے لوگ دبئی میں قید ہیں، اُن میں نصف تعداد پاکستانیوں کی ہے…… یعنی اگر دس ہزار لوگ قید ہیں، تو […]
فرد نہیں، نظام

26ویں آئینی ترمیم کے بعد……!

’’منفی پراپیگنڈے‘‘ کا حل کیا ہے؟

ریاست ممکنہ بغاوت کا راستہ روکنا چاہے گی؟

اس وقت ہمارے ملک میں ایک نظام قائم ہے، جس کو ’’جمہوریت‘‘ کہا جاتا ہے۔ جمہوریت کی ابتدا مغرب سے ہوئی۔ سال ہا سال آپس کی لڑائیوں نے اہلِ مغرب کو ایک نیا نظام بنانے پر مجبور کیا۔ لہٰذا بادشاہتوں کا خاتمہ ہوا۔ کچھ بادشاہوں کو البتہ فقط نمایشی طور پر زندہ رکھا گیا، جیسا […]
آئی پی پیز کا چکر اور رُلتے عوام

پرانے وقتوں کی بات ہے، جب غلام اور کنیزوں کو رکھنے کا رواج عام تھا۔ کسی مفلس شخص نے ایک مال دار شخص کے غلام سے معاہدہ کیا۔ معاہدے کی شقوں میں دیگر کے علاوہ درجِ ذیل شرائط بھی شامل تھیں: ٭ اول:۔ غلام بے شک پورا نہیں آدھا دن کام کرے، مگر اس کے […]
سلامتی کے معاملات میں تجربات کا کیا مطلب؟

چند دن قبل گاؤں سے مہمان آئے تھے۔ پختونخوا سے بلوچستان تک کوئی آئے، تو ہم خوش ہوجاتے ہیں۔ پردیس میں کسی رشتے دار یا علاقے دار کا ملنا عجیب سی خوشی کا ساماں فراہم کرتا ہے۔ آئے ہوئے مہمانوں سے حالاتِ حاضرہ پر بات چیت ہوئی، تو اُن میں شامل ایک سرکاری ملازم نے […]
وعدہ خلافی ہمارا قومی شعار

ابھی ہمارا کالج چل رہا تھا۔ ایک سینئر دوست ملنے آیا تھا۔ اُس کو رخصت کرنے ہم باقی دوست ساتھ نکلے، تو اجازت لیتے ہوئے اُس سینئر دوست نے سب کو کہا کہ گھر سے کبھی پلاسٹک کے چپل (جوتوں) میں مت نکلیں۔ اکرام اللہ عارف کی دیگر تحاریر پڑھنے کے لیے نیچے دیے گئے […]