شمس تبریزی کی خوب صورت باتیں

Durkhaney

انتخاب: درخانئیشمس الدین التبریزی کی خوب صورت ترین باتوں میں سے کچھ درجِ ذیل ہیں:٭ ہر اُس شخص کے قریب رہیں، جو آپ کی خوشی کا باعث بنتا ہے، تاکہ آپ یہ محسوس کریں کہ آپ ابھی تک زندہ ہیں۔٭ ایک بیج کیسے یقین کرسکتا ہے کہ اس کے اندر ایک بہت بڑا درخت چھپا […]

کبھی خواب نہ دیکھنا (پینتیس ویں قسط)

Blogger Riaz Masood

17 اگست 1969ء کو جناب ہمایون جو اُس وقت پی اے ملاکنڈ ایجنسی تھے، سوات پہنچ گئے اور مقبوضہ ریاست کا چارج سنبھال لیا۔ ایسا لگتا ہے کہ انضمام کا اعلان عجلت میں کیا گیا تھا۔ بغیر اس منصوبہ بندی کے، کہ نیا نظام کیسے متعارف کرایا جائے اور عوام کو تبدیلی کو قبول کرنے […]

کبھی خواب نہ دیکھنا (چھبیس ویں قسط)

Blogger Riaz Masood

چکیسر سے میرا تبادلہ تحصیل بلڈنگ کی چھت کے سلیب سے مشروط تھا۔ ٹھیکہ دار کی الم ناک موت کے باعث اس میں تاخیر ہوئی۔ کیوں کہ اس کا خاندان شدید صدمے میں تھا۔ نومبر کے آخر میں، ٹھیکہ دار کے بیٹے نے، جو ابھی کالج کا طالب علم تھا، نے بقیہ کام کا چارج […]

سہ ماہی ’’نیا ورق‘‘ کے ترجمہ نمبر کا جائزہ

Blogger Nangar Channa

تحریر: ننگر چنا  سہ ماہی ’’نیا ورق‘‘ ممبئی سے شائع ہونے والا ایک ایسا جریدہ ہے، جس نے ہمیں ایک طرف ہندوستانی زبانوں کے ادب سے روشناس کیا ہے، تو دوسری طرف اُردو کے شہ پاروں سے۔ ساجد رشید کی ادارت میں نکلنے والے اس باکمال مجلے کو ’’سٹی پریس‘‘ کے توسط سے پہلے بھی […]

اگر مَیں اپنی زندگی دوبارہ جی سکتی تو……!

Arma Bombik

تحریر: ارمابومبک ’’کاش! مَیں اپنی زندگی دوبارہ جی سکتی، تو مَیں خود کو بیمار محسوس کرنے پر آرام کرنے کے لیے فوراً بستر میں گھس جاتی، یہ سوچنے کی بہ جائے کہ میرے ایک دن کام نہ کرنے سے زمین کی گردش رُک جائے گی۔ مَیں گلاب کی شکل میں بنی گلابی موم بتی کو […]

مولانا ابو الکلام آزاد اور چینی قیدی کا اشاروں کی زبان میں مکالمہ

Abul Kalam Azad

مولانا ابو الکلام آزاد نینی جیل الہ آباد میں قید تھے۔ اُس زمانے کا ایک مزیدار لطیفہ انھی کی زبانی سنیے: ’’جیل میں میری کوٹھڑی کے عین سامنے ایک دوسری کوٹھڑی میں کوئی چینی قیدی رہتا تھا، مگر زبان کی بیگانگی کے باعث ہم دونوں آپس میں بات چیت نہیں کرسکتے تھے۔ ایک دوسرے کا […]

محبت کی جیت

Asad Ullah Meer ul Hussaini

تحریر: اسد اللہ میر الحسینی معروف عربی ڈراما نویس اور ناول نگار توفیق الحکیم، جو شادی کے خلاف اپنے مخصوص نظریات کے لیے جانے جاتے تھے، جب اُنھوں نے خود کو یہ قائل کرنے کی کوشش کی کہ اپنی پڑوسن سے شادی کرے، تو اُنھوں نے کچھ سخت شرائط عائد کیں۔ اُن شرائط کے پیچھے […]

خوشونت سنگھ کی اپنی والدہ بارے ایک نایاب تحریر

Khushwant Singh

تحریر: خوشونت سنگھ مَیں اپنے والدین میں باپ کی نسبت ماں کے زیادہ قریب تھا۔ ہم بہن بھائیوں میں سے کوئی بھی ماں سے اِس قدر نہیں ڈرتا تھا، جتنا کہ ہم اپنے باپ سے ڈرتے تھے۔ جب ہم چھوٹے ہوا کرتے، تو وہ اکثر ہمیں تھپڑ مارنے کی دھمکی دیا کرتی، مگر کبھی ایسا […]

پنجاب میں برسات

Khushwant Singh

تحریر: خوشونت سنگھ  پنجاب میں گرمی کی شدت ماہِ اپریل کے اواخر سے جون کے مہینہ کے اختتام تک رہتی ہے اور پھر بارشوں کی آمد ہوجاتی ہے۔ مون سون (برسات) کی آمد شان دار ہوتی ہے، جس کا آغاز برساتی پرندے کوئل کی آوازوں سے ہوتا ہے، جو گرد آلود میدانوں کو اپنی دکھ […]

الفاظ بننے کا دل چسپ قصہ

Blogger Shahid Sattar Shibli

تحریر: شاہد ستار شبلی  الفاظ کیسے بنتے ہیں؟ یہ بھی ایک دل چسپ قصہ ہے۔ مثلاً: لفظ ’’اچکا‘‘ ہی کو لے لیں۔ اِس سے مُراد ہے ایسا شخص جو کسی پڑی ہوئی چیز کو اُچَک کر بھاگ جائے۔ جیسے چیل، چوزے کو اُچَک کر لے جاتی ہے۔ اب تلوار کو عموماً شمشیر ( شَم+شی+ر ) […]

خالد حسینی کا ایک دل چسپ ناول

Noshaba Kamal

تبصرہ: نوشابہ کمال کافی پہلے کہیں پڑھا تھا:’’جس کا درد اُسی کا درد، باقی سب تماشائی!‘‘ خالد حسینی کا ناول ’’آ تھازؤنڈ سپلینڈڈ سنزز‘‘ پڑھ کر کچھ ایسا ہی احساس ہوتا ہے۔ مختلف عالمی طاقتوں کے لیے افغانستان ایک اکھاڑا تھا، جہاں سب نے اپنی طاقت کا مظاہرہ کیا۔ ہمارے ملک اور چند اور ممالک […]

’’منطق الطیر جدید‘‘ (تبصرہ)

Ahmed Khayal

تبصرہ نگار: احمد خیال ’’خواجہ فریدالدین عطار نیشا پوری‘‘ کی مثنوی ’’منطق الطیر‘‘ مستنصر حسین تارڑ کے حواس پر ایسے چھائی کہ اُن کے ناول ہوں، یا حقیقی زندگی، پرندوں کی پھڑپھڑاہٹ اور چہکار گونجتی سنائی دیتی ہے۔ تارڑ کے ناولوں میں موجود پرندوں سے تو آپ یقینا آگاہ ہوں گے۔ حقیقی زندگی میں اُن […]

کام سے محبت

Sardar Deewan Singh Maftoon

ایڈیٹر ’’ریاست‘‘ کی عمر ایک ماہ دس روز کی تھی جب والد کا انتقال ہوگیا اور یتیمی نصیب ہوئی۔ اُس وقت گھر میں روپیا، زیورات، زمین اور مکانات کے کاغذ تھے۔ کیوں کہ والد صاحب نے اپنی کام یاب زندگی میں کافی روپیا پیدا کیا تھا، مگر والد کے انتقال کے بعد رشتہ داروں نے […]

کالی ماتا، ہندو دیو مالا میں ایک اہم کردار

Blogger Hanzala Khaleeq

تحریر: حنظلہ خلیق ہندو دیو مالا میں ایک اہم کردار دیوی کالی ماتا کا ہے۔ اس کے دوسرے نام ’’گوری‘‘، ’’پاروتی/ پاربتی‘‘، ’’ستی‘‘ اور ’’درگا‘‘ بھی ہیں۔ تریمورتی کے تین دیوتا میں سے یہ شیوا (مہادیو/ شنکر) کی بیوی ہے۔ اسے دیوی ماں کَہ کر بھی پکارا جاتا ہے۔ کالی دیوی طاقت، ہمت، جنسی جذبے، […]

پبلک لائف

Sardar Deewan Singh Maftoon

1942ء میں جب کانگرسی اصحاب کے ساتھ راقم الحروف بھی نظر بند کر دیا گیا، تو جیل میں سوائے کتابیں پڑھنے کے دوسرا کوئی کام نہ تھا۔ تو دہلی کے ایک کانگرسی بزرگ شری برج کرشن جی چاندی والا (جو مہاتما گاندھی کے سچے بھگت اور جو غالباً دہلی کے تمام کانگریسیوں سے زیادہ نیک […]

جہالت میں ڈوبے ہوئے لوگ

Sardar Deewan Singh Maftoon

تحریر: دیوان سنگھ مفتون  میرے ایک مسلمان دوست کو ایک لڑکی سے محبت تھی۔ دونوں شادی کا ارادہ رکھتے تھے۔ وہ اُس لڑکی کے گھر والوں سے بات کرنے ساتھ مجھے بھی لے گیا۔ اُس لڑکی کی والدہ میرے پاس بیٹھیں۔ گھاس پر فرش بچھا تھا۔ لوگ مجھے باعزت صحافی خیال کرتے تھے۔ مَیں نے […]

دوست ہوتا نہیں ہر ہاتھ ملانے والا (مراسلہ)

Advocate Khalid Mehmood

مترجم: خالد محمود ایڈوکیٹ اپنے اس خط میں تم نے ایک دوست کا حوالہ دیا ہے اور ساتھ ہی مجھے پابند کر دیا ہے کہ اس سے زیادہ راز و نیاز کی بات نہ کروں۔ یہ عجیب اُلجھن ہے، جس سے تم نے مجھے دوچار کردیا ہے۔ ایک ہی خط میں ایک شخص کو دوست […]

جاپانی ناول نگار سوشاکو ایندو کا ناول ’’خاموشی‘‘ (تبصرہ)

Shehnaz Rehman

تبصرہ نگار: شہناز رحمان  تسلیم شدہ امر ہے کہ عظیم اور لازوال ہونے کے لیے عصریت اور اَبدیت کا عکس ضروری ہے۔ جاپانی ناول نگار ’’سوشاکو ایندو‘‘ (Shusaku Endo) کا ناول ’’خاموشی‘‘ (Silence) ایک ایسا ہی لازوال شاہ کار ہے، جو لکھا تو گیا تھا 1966ء میں، لیکن حالیہ تناظرمیں اس ناول کا مطالعہ یقینا […]

ولیم شیکسپیئر (شخصیت و فن)

Ahmad Aqil Rubi

انتخاب: چوہدری سہیل شریف  23 اپریل نام ور ڈراما نگار اور شاعر ’’ولیم شیکسپیئر‘‘ (William Shakespeare) کا یومِ وفات ہے۔ بعض محققین کے نزدیک ان کا جنم دن اور یوم وفات 23 اپریل ہے۔ ولیم شیکسپیئر شاید انگریزی زبان کا واحد شاعر ہے، جسے دنیا میں سب سے زیادہ پڑھا گیا، جس کے ڈراموں کے […]

ڈاکٹر شاہد اقبال کا سفرنامہ ’’لپکے لاء‘‘ (تبصرہ)

Blogger Hanif Zahid Borewala

’’سفر نامہ‘‘ ہم جانتے ہیں کہ یہ لفظ بے جا کثرتِ استعمال سے بے آبرو ہوچکا ہے۔ کوئی اچھی تصویر بنا لے، اچھا کوہ پیما ہو، کوہ نورد، سیاح یا با ئیکر ہو، تو اچھا لکھ بھی لے…… ایسا شاذ و نادر ہوتا ہے۔ ہم اچھا لکھنے کے معاملے میں شیخ سعدی کے ہم نوا […]