سلاتنڑ (بہترین پکنک سپاٹ)

اگر فردوس بر روئے زمیں استہمیں است و ہمیں است و ہمیں استشاعر فرماتے ہیں کہ اگر زمیں کی سطح پر کہیں جنت موجود ہے، تو بس وہی جگہ ہے جہاں ہم رہتے ہیں۔شاعر تو صرف فرما گئے ہیں، چلیے! ہم دِکھا دیتے ہیں کہ واقعی ہم جہاں رہتے ہیں، وہ جگہ جنت ہی ہے۔دراصل […]
’’ڈزدانے‘‘ (کالا/ سیاہ املوک)

یہ چھوٹا سا کالا/ سیاہ املوک جسے مَیں نے ماضیِ قریب میں ضلع سوات کی تحصیل مٹہ کے ایک خوب صورت گاؤں گوالیرئی میں وافر مقدار میں پیدا ہوتے دیکھا ہے، اسے وہاں ’’تور املوک‘‘ (کالا/ سیاہ املوک) کے ساتھ ازراہِ تفنن ’’ڈزدانے‘‘ نام سے بھی پکارا جاتا۔’’ڈزدانے‘‘ کی وجۂ تسمیہ کی طرف آخر میں […]
دنیا کا سب سے چھوٹا برقی زینہ

انگریزی ویب سائٹ "tokyocheapo.com” میں "Greg Lane” لکھتے ہیں کہ ’’کاواساکی کے ’مورز ڈپارٹمنٹ اسٹور‘ (Mores Department Store) کے تہہ خانے میں واقع یہ برقی زینہ (Escalator) دنیا کا سب سے چھوٹا برقی زینہ یا اسکلیٹر ہے، جو گینز بُک آف ریکارڈز میں باقاعدہ طور پر درج ہے۔یہ کتنا چھوٹا ہے؟ اس حوالے سے "Greg […]
مینگورہ خوڑ

مینگورہ شہر کے دِل ’’نشاط چوک‘‘ سے تقریباً تیس، چالیس قدم آگے سیدو روڈ پر ایک پُل آتا ہے جس کے بائیں ہاتھ چینہ مارکیٹ کی طرف ایک چھوٹی سی سڑک جدا ہوتی ہے۔ تصویر میں دکھائی دینے والی ندی، جسے ہم پشتو میں خوڑ کہتے ہیں، 90ء کی دہائی میں صاف و شفاف بہتی […]
دَ بوڈیٔ ٹال (قوسِ قُزح)

ہم اہلِ سوات اور خاص کر مینگورہ شہر والے اسے ’’دَ بوڈیٔ ٹال‘‘ کہتے ہیں، جس کے لیے اُردو میں ’’قوسِ قُزح‘‘ (عربی الاصل)، ’’دھنک‘‘ (سنسکرت) اور انگریزی میں "Rainbow” مستعمل ہے۔ ’’دَ بوڈیٔ ٹال‘‘ (بڑھیا کا جھولا) نام اسے کیوں دیا گیا….. اس حوالے سے ہمیں تو کیا، ہمارے حلقۂ یاراں میں ایک بھی […]
اپنی جیب سے موت خریدنے والی قوم

یوں تو اس جہانِ آب و گل میں ایک سے ایک عجیب قوم بستی ہے، مگر شاید ہی ہمارے مقابلے کی قوم (جسے ’’ہجوم‘‘ رقم کرنا زیادہ بہتر ہوگا) کوئی اور ہو۔تصویر میں نظر آنے والی لال رنگ کی یہ مشہور ’’انرجی ڈرنک‘‘ پورے ملک میں 120 روپے کے عوض ملتی ہے، جس پر اجزا […]
’’کروڑے‘‘ (Wild Berries)

ہم اپنے لڑکپن میں ’’کَروَڑُوں‘‘ (Wild Berries) کے شیدائی تھے۔ جب کبھی اپنی پھوپھی کے ہاں مرغزار جاتے، تو دن کا بیش تر حصہ درے کے پہاڑوں میں ’’کروڑے‘‘ اکھٹا کرنے کی غرض سے مہم جوئی کی نذر ہوتا۔’’کَروَڑے‘‘ پسند کرنے اور ان کی تلاش میں شوقیہ نکلنے والے جانتے ہیں کہ اس کے پودے […]
دنیا کی سب سے چھوٹی جیل

کیا آپ نے کبھی دنیا کی سب سے چھوٹی جیل کے بارے میں سنا ہے جس میں صرف دو قیدیوں کے لیے جگہ ہے؟"Daily Star News” کے مطابق دنیا کی سب چھوٹی جیل ’’سرک‘‘ جزیرے (Sark Island, United Kingdom) میں ہے، جسے 1856 ء کو تعمیر کیا گیا تھا۔ اس میں صرف دو قیدیوں کو […]
’’دَ ہوٹل ڈوڈیٔ‘‘ (تندوری نان)

بچپن میں سکول جانے سے قبل ایک ہی ضد ہوتی کہ اگر چائے کے ساتھ تناول فرمانے کو اگر گرما گرم نان ہوگی، تو ہی ناشتا ہوگا۔ پھر جیسے ہی پیسے تھمائے جاتے ، چشمِ زدن میں محلہ وزیر مال (مینگورہ) کے تندور والے سے گرما گرم نان خرید کر واپس آجاتے۔ چاچا جی (مستنصر […]
د ملاکنڈ سُرے (ملاکنڈ ٹنل)

میری طرح 80ء کی دہائی میں آنکھ کھولنے والوں کو ملاکنڈ ٹنل کی سحر انگیزی کا اندازہ بہ خوبی ہوگا۔ مَیں چوں کہ ’’ٹریول سِکنس‘‘ (Travel Sickess) سے متاثر ہوں، سفر کے دوران میں اُلٹی نہ کروں، تو دل کا بوجھ ہلکا نہیں ہوتا۔ اس لیے جب بچپن میں ’’جی ٹی ایس بس‘‘ کے ذریعے […]
دَ رَسُو پُل

لکڑی اور لوہے کی رسی کی مدد سے بنایا گیا یہ پُل کوکارئی (سوات) کا ہے۔ اس جگہ کی خوب صورتی ہمارے ایک ہم دمِ دیرینہ کے بہ قول ’’اَن بیان ایبل‘‘ (Unbayanable) ہے۔ ہم اسے پشتو میں ’’دَ رَسُو پُل‘‘ کہتے ہیں۔ اسے انگریزی میں "Suspension Bridge” کہتے ہیں۔ اُردو میں شاید اس کے […]
چاٹی قلفہ

90ء کی دہائی میں ہم لڑکوں کا پسندیدہ ترین قلفہ تصویر میں دکھائی دینے والا یہ ’’چاٹی قلفہ‘‘ تھا۔ اِسے اُس وقت ایک طرح سے عیاشی کا سامان سمجھا جاتا تھا۔ اندازہ لگائیں کہ چار آنے ہمیں کھانے کو ملتے تھے اور آٹھ آنے قلفے کی قیمت تھی۔سب سے لذیذ قلفہ کھتیڑا بازار میں غالباً […]
شیر عالم خان ککوڑے

مینگورہ شہر کے کباب خانوں کا جب بھی کبھی ذکر ہوگا، ’’میرجو ‘‘ کباب خانہ (کباب خانہ کو ہم پشتو میں عام طور پر کڑھے بولتے ہیں) کے بغیر بات مکمل نہیں ہوگی۔ ’’میرجو کڑھے‘‘ مجھے یاد ہے مگر اس کے ساتھ میری کوئی ایسی یاد وابستہ نہیں، جسے یہاں رقم کیا جاسکے۔ البتہ اس […]
سواتی طلبہ نے چائنیز معمر شخص کی جان بچالی

سوات کے علاقہ غالیگے کے یوسف خان اور سیدو شریف کے محمد رفیع اللہ جواد نے اہلِ سوات کا سر اُس وقت فخر سے بلند کیا، جب چین کے ایک ٹرین سٹیشن پر ایک معمر چینی باشندے کو بروقت طبی امداد دے کر اُس کی جان بچالی۔چین کی ’’گنان میڈیکل یونیورسٹی‘‘ (Gannan Medical University of […]
افغان، پٹھان اور پختون

(قارئینِ کرام! زیرِ نظر تحریر در اصل پشتو زبان میں شائع ہونے والے ماہ نامہ ’’لیکوال‘‘، دسمبر، جنوری 2023ء/ 2024ء میں ڈاکٹر سلطانِ روم کے مضمون ’’افغان، پٹھان اور پختون‘‘ کا اُردو ترجمہ ہے، کامریڈ امجد علی سحابؔ)افغان، پٹھان اور پختون نام ایک مخصوص گروہ یا لوگوں کے لیے بولے اور استعمال کیے جاتے ہیں۔ […]
’’کچالان‘‘

اب کون سے حالات بہتر ہیں، مگر جیب جب مکمل طور پر خالی ہوا کرتی تھی، تو ’’کچالو‘‘ اُس وقت ہماری مرغوب ترین غذا ہوتا تھا۔پسند ہر کسی کی اپنی اپنی ہے، مگر مَیں سمجھتا ہوں کہ مینگورہ شہر میں تاج چوک کے کچالو تیار کرنے والے کا مقابلہ شاید ہی کوئی کر پائے۔ میرے […]
گونگڑی

سوات اپنی قدرتی خوب صورتی کی وجہ سے نہ صرف اندرونِ ملک مشہور ہے، بل کہ بیرونی ممالک میں بھی یہ فلک بوس پہاڑوں، الپائن جھیلوں، گھنے جنگلات، گنگناتی آبشاروں، میٹھے پانی کے جھرنوں اور بل کھاتی ندیوں کے لیے جانا جاتا ہے۔سوات پھلوں کے لیے بھی مشہور ہے۔ یہاں موسمیاتی تبدیلی سے پہلے 18 […]
لنڈے کا جوتا اور ہمارا بچپن

90ء کی دہائی میں، جب کہ ابھی میرے والدِ بزرگوار حیات تھے، ایک دفعہ مجھے اُنگلی پکڑاتے ہوئے شاہ روان پلازہ (مینگورہ شہر کا مشہور لنڈا پلازہ) لے گئے۔ سردی کی آمد آمد تھی اور میرے پرانے جوتے گھِس گئے تھے، بل کہ داہنے پیر کا انگوٹھا جوتا پھاڑ کے ہوا خوری پر مامور تھا۔ […]
گلِ نرگس سے جڑی یادیں

ایک وقت تھا (90ء کی دہائی) جب مینگورہ شہر کی ندی کا پانی صاف ہوا کرتا تھا، مجھے یاد ہے اس کے پانی سے اہلِ مینگورہ وضو کیا کرتے تھے۔ خواتین کپڑے دھونے جب کہ لڑکے بالے نہانے آیا کرتے۔ ندی کے دونوں طرف گلِ نرگس (جنھیں ہم پشتو میں اُس وقت گُلِ گنگس پکارا […]
پتیسا

آج میرے تینوں جگر گوشے ’’برگر‘‘ پہچانتے ہیں، اُنھیں پتا ہے کہ ’’شوارما‘‘ اور ’’پیزا‘‘ کیا شے ہیں ، مگر وہ ہمارے بچپن کی سب سے بڑی عیاشی ’’پتیسا‘‘ کے بارے میں کچھ نہیں جانتے۔ آج اگر مَیں اپنے بڑے بیٹے سے کہوں کہ چلو، تمھیں اپنے بچپن کی مرغوب چیز (پتیسا) کھلاتا ہوں، تو […]
دنیا کی دل کش ترین جگہوں میں سے ایک

فن لینڈ میں "Nature’s Bridge” بلا شبہ زمین پر سب سے دِل کش جگہوں میں سے ایک ہے۔یہ جگہ دراصل اپنے قدیم جنگلات، نیلے شفاف پانی کی جھیلوں اور دل کش مناظر کے ساتھ فطرت سے محبت کرنے والوں اور ایڈونچر کے متلاشیوں کے لیے کسی جنت سے کم نہیں۔یہ پُل دراصل 1930ء کو "Hotel […]