21 مارچ، جب اردو کے ممتاز شاعر، سابق صدر نشین مقتدرہ قومی زبان، سابق چیئرمین اکادمی ادبیات پاکستان، سابق سربراہ اردو مرکز لندن اور اس وقت تہران میں ایکو (ECO) کے ثقافی ادارے کے سربراہ افتخار عارف پیدا ہوئے۔
وکی پیڈیا کے مطابق افتخار عارف کی اصل تاریخ پیدائش 21 مارچ 1944ء ہے جب کہ کاغذات میں 1943ء درج ہے۔ سو اسی نسبت سے آپ کے بارے میں لکھا جاتا ہے کہ آپ 21 مارچ، 1943ء کو لکھنؤ میں پیدا ہوئے۔ قیام پاکستان کے بعد ان کا خاندان کراچی منتقل ہو گیا۔ لکھنؤ یونیورسٹی سے ایم اے کیا۔ اپنی علمی زندگی کا آغاز ریڈیو پاکستان میں بحیثیت نیوز کاسٹر کیا۔ پھر پی ٹی وی سے منسلک ہو گئے۔ اس دور میں ان کا پروگرام کسوٹی بہت زیادہ مقبول ہوا۔ بی سی سی آئی بینک کے تعاون سے چلنے والے ادارے ’’اردو مرکز‘‘ کو جوائن کرنے کے بعد آپ انگلینڈ تشریف لے گئے۔ انگلینڈ سے واپس آنے کے بعد مقتدرہ قومی زبان کے چیئرمین بنے۔ اس کے بعد اکادمی ادبیات کے چیئرمین کی حیثیت سے خدمات سر انجام دیتے رہے جبکہ نومبر 2008ء سے مقتدرہ قومی زبان کے چیئرمین کی حیثیت سے خدمات سر انجام دینے کے بعد آج کل اسلامی جمہوریہ ایران کے دار الحکومت تہران میں ’’ایکو‘‘ تنظیم کے ثقافتی شعبے کو سنبھالے ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ایران میں ہونے والی ادبی اور علمی محفلوں کے ساتھ ساتھ مشاعروں میں افتخارعارف صاحب کی شرکت تقریباً ایک لازمی امر بن گئی ہے۔
وکی پیڈیا کے مطابق آپ کے شعری مجموعے ذیل میں دیے جاتے ہیں:
بارہواں کھلاڑی، مہر دو نیم، حرفِ باریاب، جہانِ معلوم، شہر علم کے دروازے پر، کتاب دل و دنیا کلیات، Writen in the Season of Fear، مکالمہ، در کلوندہ اور افتخار عارف جی نظمن جو سندی ترجمو۔