’’ٹریول وی لاگر‘‘ (Travel vlogger) شفیق ہاشم نے ایک انوکھا اعلان کرکے دنیا کی توجہ اپنی طرف مبذول کرائی کہ اُن کا گنجا سر ’’بل بورڈ‘‘ کے طور پر استعمال کرنے کی خاطر مناسب داموں کرائے پر دست یاب ہے۔
’’دی نیو انڈین ایکسپریس‘‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق شفیق ہاشم اس عجیب و غریب اعلان کے بعد بالآخر ایک معاہدہ حاصل کرنے میں کام یاب ہوگئے۔
ویب سائٹ کے مطابق معاہدے کی شرائط کچھ یوں ہیں: ’’شفیق 3 ماہ کے لیے 50 ہزار روپے (انڈین) کے عوض اپنے سر پر ایک ہیئر ٹرانسپلانٹ کمپنی کا اشتہار لگائیں گے۔ نیز اس دوران میں یوٹیوب ویڈیوز بھی ریکارڈ کرتے رہیں گے ۔ یہ اشتہار فی الحال ایک عارضی ٹیٹو کی صورت میں اُن کے سر پر کندہ کیا گیا ہے۔‘‘
ویب سائٹ کے مطابق مذکورہ عارضی ٹیٹو مخصوص کیمیکلز کی مدد سے بہ آسانی مٹایا جا سکتا ہے۔
36 سالہ شفیق ہاشم کیرالہ کے ضلع ’’الپوزھا‘‘ (Alappuzah) کے رہایشی ہیں۔ دراصل اُنھوں نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو پوسٹ کر کے کمپنیوں کو دعوت دی کہ وہ اُن کے گنجے سر پر اشتہار لگانے کی پیش کش قبول کریں۔
ا ب شفیق ہاشم پُرامید ہیں کہ مستقبل میں اُنھیں اس سے بھی بہتر آفرز ملیں گی۔ ان کا دعوا ہے کہ ’’یہ دنیا میں پہلا موقع ہے، جب کوئی شخص اپنے سر کو اشتہار کے لیے پیش کر رہا ہے۔‘‘
ویب سائٹ کے مطابق شفیق ہاشم کا یوٹیوب چینل اس وقت 28 ہزار سے زائد سبسکرائبرز رکھتا ہے۔ شفیق کے بہ قول: ’’کافی غور و فکر کے بعد میں اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ گنج پن ایک قدرتی عمل ہے، اور اس میں کوئی شرمندگی نہیں۔ درحقیقت، مَیں سمجھتا ہوں کہ گنج پن بھی ایک خوب صورتی ہے۔ مَیں چاہتا ہوں کہ دوسرے لوگ بھی اپنی اصل شناخت پر فخر کریں۔ اسی خیال کو لے کر مَیں نے یہ انوکھا آئیڈیا پیش کیا۔‘‘
ویب سائٹ کے مطابق شفیق ہاشم اس سے پہلے کیرالا اور سعودی عرب میں پروگرام پروڈیوسر اور ڈیجیٹل مواد کے تخلیق کار کے طور پر کام کر چکے ہیں۔










