پاکستان میں نکاح رجسٹریشن کے روایتی طریقے کو جدید بنانے کا فیصلہ کئی اہم وجوہات کی بنا پر کیا جا رہا ہے۔ اس نئے نظام کے نفاذ سے عوام کو مختلف نوعیت کے ریلیف اور فوائد حاصل ہوں گے۔ آئیے، اُن پر ایک نظر ڈالتے ہیں:
وجوہات:
٭ جعلی نکاح کی روک تھام:۔ موجودہ نظام میں جعلی نکاح اور جعلی گواہوں کا استعمال ممکن ہے۔ نئے نظام میں بائیو میٹرک تصدیق اور نادرا کے ساتھ بہ راہِ راست رابطے کے ذریعے اس قسم کی دھوکا دہی کی روک تھام کی جا سکے گی۔
٭ قانونی تحفظ:۔ نکاح کے تمام مراحل کو جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے دستاویزی شکل میں محفوظ کیا جائے گا، جس سے قانونی تنازعات کے وقت عدلیہ کو درست معلومات فراہم کی جاسکیں گی۔
٭انتظامی بہتری:۔ نیا نظام انتظامی لحاظ سے بہتر اور موثر ہوگا۔ نکاح خوانوں کی رجسٹریشن، فیس کی ادائی اور گواہوں کی تصدیق جیسے مراحل کو آسان اور تیز تر بنایا جائے گا۔
عوامی ریلیف اور فوائد:
٭ شفافیت:۔ بائیو میٹرک تصدیق اور نادرا کے ساتھ بہ راہِ راست رابطہ کی وجہ سے نکاح کی قانونی حیثیت اور شفافیت یقینی ہوگی۔ اس سے عوام کو دھوکا دہی سے بچنے میں مدد ملے گی۔
٭ وقت کی بچت:۔ جدید نظام کے تحت نکاح کے عمل کی ’’پروسیسنگ‘‘ تیز تر ہوگی، جس سے عوام کا وقت ضائع نہیں ہوگا اور نکاح کی دستاویزات فوری طور پر مل سکیں گی۔
٭ قانونی تحفظ:۔ اس نظام کے ذریعے نکاح کے تمام مراحل کو قانونی دستاویزی شکل دی جائے گی، جس سے آیندہ کسی بھی قانونی تنازع کی صورت میں درست معلومات دست یاب ہوں گی اور عوام کو قانونی تحفظ حاصل ہوگا۔
٭ سیکورٹی:۔ دولھا یا دلھن کے قانونی مسائل یا مفروری کی صورت میں فوری کارروائی ممکن ہوگی، جس سے عوام کو سیکورٹی کا احساس ہوگا اور قانونی انصاف کی فراہمی بہتر ہوگی۔
٭ معاشرتی تحفظ:۔ جعلی نکاح اور غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام سے عوام کو معاشرتی تحفظ حاصل ہوگا، جس سے معاشرتی بھروسا بڑھ سکے گا۔
قارئین! نیا نکاح رجسٹریشن نظام عوامی ریلیف اور فوائد کے لحاظ سے ایک مثبت قدم ہے۔ اس کے ذریعے نہ صرف شفافیت اور سیکورٹی میں بہتری آئے گی، بل کہ عوام کو قانونی تحفظ اور وقت کی بچت بھی حاصل ہوگی۔
اگرچہ اس کے نفاذ کے دوران میں کچھ مسائل پیش آسکتے ہیں، مگر مجموعی طور پر یہ نظام عوام کے لیے فائدہ مند ثابت ہوگا۔
……………………………………
لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شائع کروانا چاہتے ہیں، تو اسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ editorlafzuna@gmail.com یا amjadalisahaab@gmail.com پر اِی میل کر دیجیے۔ تحریر شائع کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔