وکی پیڈیا کے مطابق شری لال شکلا (Shrilal Shukla) ہندی کے جانے مانے ادیب، 31 دسمبر 1925ء کو اترولی گاؤں، لکھنؤ، متحدہ ہندوستان میں پیدا ہوئے۔
اُودھی، انگریزی، اُردو، سنسکرت اور ہندی زبان میں افسانہ، ناول نگار اور مزاح کے موضوع پر 130 سے زیادہ کتابیں لکھیں۔ بھارت کے سب سے بڑے اعزاز ’’پدم بھوشن‘‘ سمیت کئی ادبی ایوارڈ حاصل کیے۔
1947ء میں الہ آباد یونیورسٹی سے گریجویشن کیا۔ 1949ء میں سرکاری انتظامی سروس میں ملازمت کی اور 1983ء میں سبک دوش ہوئے۔ لکھنے کا باقاعدہ آغاز 1954ء سے کیا۔پہلا ناول ’’سُونی کھاٹ کا سورج‘‘ 1957ء میں شایع ہوا۔ ہندوستان کی دیہی زندگی پر لکھے ناول ’’راگِ درباری‘‘ 1968ء کے لیے ’’ادب اکیڈمی ایوارڈ‘‘ سے نوازے گئے۔ مذکورہ ناول کو ’’دُور درشن ٹیلی وِژن‘‘ پر سیریل کے قالب میں بھی ڈھالا گیا۔ اس کے علاوہ شری لال شکلا کی کہانیوں میں ’’آدمی کا زہر‘‘، ’’سیمائیں (سرحدیں ) ٹوٹتی ہیں‘‘، ’’مکان‘‘، ’’پہلا پڑاو‘‘، ’’وشم پور کا سنت‘‘، ’’طنزیہ کہانی میں انگد کا پاؤں‘‘، ’’یہاں سے وہاں‘‘، ’’امراؤ نگر میں کچھ دن‘‘ اور ’’کچھ زمین میں کچھ ہوا میں‘‘ مشہور ہیں۔
28 اکتوبر 2011ء کو 86 برس کی عمر میں لکھنؤ میں انتقال کرگئے۔