نعمَ البدل (مذکر، عربی) کا تلفظ عام طور پر ’’نعمُ البدل‘‘ ادا کیا جاتا ہے۔
’’اُردو میں عربی الفاظ کا تلفظ‘‘ از قیوم ملک کے صفحہ نمبر 158 پر اس حوالے سے تفصیل یوں درج ملتی ہے: ’’نعمَ البدل: ’’اچھا بدلہ‘‘ کے معنی میں اس ترکیب کے جزوِ اوّل کے م پر زبر آتا ہے، پیش نہیں۔ قرآنِ مجید کی آیت ملاحظہ ہو: نعمَ المولیٰ و نعمَ الوکیل۔‘‘
فرہنگِ آصفیہ اور نوراللغات دونوں کے مطابق دُرست تلفظ ’’نعمَ البدل‘‘ ہے نہ کہ ’’نعمُ البدل‘‘ جب کہ اس کے معنی ’’اچھا بدلہ‘‘، ’’معاوضۂ نیک‘‘ اور ’’پہلے سے بڑھ کے صلہ‘‘ کے ہیں۔
نوراللغات میں اس حوالے سے حضرتِ رشکؔ کا یہ شعر درج ملتا ہے کہ
دیا تھا سب کو آرام اُس کا اب نعمَ البدل پایا
نہیں ہیں گور میں سوتے ہیں ہم آغوشِ مادر میں