لفظ ’’ریٹایرڈ‘‘ کے لغوی معنی ہیں ملازمت سے سبک دوش ہونا، گوشہ نشین یا خانہ نشین ہونا…… جب کہ ایک من چلے نے اس کے معنی (Retired) یعنی ’’دوبارہ تھکا ماندہ‘‘ بھی کیا ہے۔
اصطلاح میں کسی شہری کا سرکاری، نجی یا اپنی ذاتی کاروبار سے ایک خاص عمر کے بعد سبک دُوش ہوکر گھر بیٹھنا ’’ریٹایرڈ‘‘ہونا ہے۔
ہمارے ہاں ریٹایرمنٹ کا مطلب گوشہ نشین ہوکر بس اور بس آرام کرنا ہی ہے…… لیکن حقیقی معنوں میں ایسا نہیں۔ اس سلسلے میں ہم نے ہوشیار لوگوں سے سنا ہے کہ اگر آدمی اس طرح بے کار ’’عضوئے معطل‘‘ بن کر گوشہ نشین یا خانہ نشین ہوجائے، تو اس کی صلاحیتیں زنگ آلود ہوجائیں گی۔ نتیجے میں بیماریاں لا حق ہوں گی اور بڑھاپا بھی جلد غالب ہوجائے گا۔ اس لیے حتی الوسع سہل زندگی سے بچنا چاہیے۔
تہذیب یافتہ اور ترقی یافتہ ممالک نے اپنے بزرگ ریٹایرڈ شہریوں کو مصروف رکھنے کے لیے کچھ اس طرح کے حل نکالے ہیں کہ ریٹایرڈ حضرات سماجی کام کرنے والی تنظیموں کے ساتھ مل کر اپنی ماہرانہ صلاحیتیں ان کو بطو رِ خدمات فراہم کرتے ہیں۔
یہ بزرگ عموماً سکولوں اور کالجوں میں پڑھانے کا کام کرتے ہیں۔ خصوصاً چھٹیوں میں بچوں کے گھر کے لیے تفویض شدہ کام کی نگرانی کرتے ہیں اور اس طرح یہ بزرگ ریٹایرڈ حضرا ت اپنے علم، تجربہ اور مہارت کو رضا کارانہ طور پر معاشرے کی بھلائی کے لیے کام میں لاکر خوشی محسوس کرتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بڑھاپے کی تکالیف اور اس کے عوارض سے بچنے کے لیے جو بزرگ اپنی صلاحیتیں معاشرے کو لوٹاتے ہیں…… اس سے اُن کو روحانی خوشی ملتی ہے، تو نتیجے میں ان کی ذہنی اور جسمانی صحت پر اچھا اثر پڑتا ہے۔
ضروری نہیں کہ ہر شخص پڑھانے کا کام کرے بلکہ معاشرے میں مثبت حصہ ڈالنے کے لیے حصہ بقدرِ جثہ کام کرے…… یعنی یہ لوگ اپنی طاقت اور صلاحیت کے مطابق کام کریں…… تاکہ مصروف بھی رہے…… اور توانائی بھی ضایع نہ ہو۔
ہمارے ہاں بیشتر بزرگ شہری ریٹایرمنٹ کے بعد گھر اور مسجد تک محدود ہوجاتے ہیں۔ درس و تدریس سے وابستہ بعض حضرات ریٹایرمنٹ کے بعد عموماً پرائیوٹ تعلیمی اداروں میں پڑھائی کا کام کرتے ہیں۔
بعض سرکاری ملازمین محلے میں معمولی ہٹی ڈال کر وقت گزارتے ہیں…… جب کہ بعض سرکاری ملازمین خصوصاً اساتذۂ کرام ریٹایرمنٹ کے بعد تبلیغ میں وقت لگاتے ہیں…… جو کہ ’’ ہم خرما ہم ثواب‘‘ کے مصداق فعالیت اور مصروفیت کا بہترین طریقہ ہے۔
الغرض، ریٹایرڈ حضرات اپنی طاقت اور عمر کے لحاظ مناسب کام کیا کریں…… جن میں
٭ لایبریری میں جاکر مطالعہ کرنا۔
٭ صبح و شام سیر۔
٭ چہل قدمی۔
٭ مساجد میں چھوٹی موٹی خدمات۔
٭ اور دوستوں سے میل ملاقات شامل ہیں۔
………………………………..
لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شائع کروانا چاہتے ہیں، تو اسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ editorlafzuna@gmail.com یا amjadalisahaab@gmail.com پر اِی میل کر دیجیے۔ تحریر شائع کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔