چاول دنیا بھر میں بڑے شوق سے کھائے جاتے ہیں. چونکہ چاول ایک نرم خوراک ہے، اس وجہ سے یہ بچوں اور عمر رسیدہ افراد کی مرغوب غذا ہے۔ لیکن چاول کھانے کے شوقین افراد کیلئے بری خبر یہ ہے کہ چاول کھانے سے جسم کو کثیر مقدار میں نشاستہ حاصل ہوجاتا ہے۔ جو آپ کے صحت کے لئے خطرناک بھی ہوسکتا ہے۔
دوسری عادات اور وجوہات کے علاوہ ایشیائی باشندوں میں ذیابیطس کی شرح میں زیادتی کا سبب چاولوں کو بھی گردانا جاتا ہے ۔ ماہرین صحت نے اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ چاولوں کے زیادہ استعمال سے انسانی صحت پر برے اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔ جن میں سے ایک شوگر لیول کا معمول سے بڑھ جانا بھی شامل ہے۔ جس سے ذیابیطس کا خطرہ لاحق ہوجاتا ہے ۔ روزانہ چاول کھانے کی عادت اپنانے سے ذیابیطس کا امکان 11 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
چاولوں کے بارے میں عام تاثر یہ ملتا ہے کہ یہ نقصان دہ نہیں ہیں مگر تحقیق میں یہ بتایا گیا ہے کہ چاولوں کے ایک پیالے میں کوکاکولا کی ایک کین سے بھی زیادہ مقدار میں کاربوہائیڈریٹس موجود ہوتی ہے اور جب یہ کاربوہائیڈریٹس چینی میں تبدیل ہونا شروع ہوجاتی ہے، تو یہ فوراً ہی خون میں شامل ہوکر جسم میں داخل ہوجاتی ہے ۔ روزانہ چاول کھانا گردوں کو بھی نقصان پہنچاتا ہے ۔ لیکن اسکا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ چاول کھانا ہی بند کیا جائے ۔ کھانے پینے کی چیزوں کو اگر اعتدال اور مناسب مقدار میں استعمال کیا جائے، تو اس کے برے اثرات اور نقصانات سے بچا جاسکتا ہے ۔ کم مقدار میں کھانا ہی بہتر صحت کی ضامن ہے ۔ بلا اشتہا کے اور پیٹ بھر کر کھانا ہی نقصان دہ ہوتا ہے۔