سموسا (اُردو، اسمِ مذکر) کا املا عام طور پر ’’سموسہ‘‘ لکھا جاتا ہے۔
’’فرہنگِ آصفیہ‘‘، ’’نوراللغات‘‘ اور ’’جدید اُردو لغت‘‘ میں املا ’’سموسا‘‘ درج ہے نہ کہ ’’سموسہ‘‘ جب کہ اس کے معنی ’’تِکھونٹ‘‘، ’’سنبوسہ‘‘، ’’تِرکھونٹ (وہ سہ گوشہ پکوان جس کے اندر قیمہ یا ترکاری خواہ میٹھا بھر کر تلتے ہیں)‘‘ وغیرہ کے ہیں۔
نوراللغات میں ’’سموسا‘‘ کے ذیل میں ’’سنبوسہ‘‘ کو فارسی درج کیا گیا ہے۔
رشید حسن خان نے بھی اپنی کتاب ’’اُردو املا‘‘ (مطبوعہ زُبیر بکس، اشاعت 2015ء) کے صفحہ نمبر 95 پر مذکورہ لفظ کا دُرست املا ’’سموسا‘‘ ہی لکھا ہے۔