’’بھروسا‘‘ (ہندی، اسمِ مذکر) کا املا عام طور پر ’’بھروسہ‘‘ لکھا جاتا ہے۔
فرہنگِ آصفیہ، نوراللغات اور علمی اُردو لغت کے مطابق دُرست املا ’’بھروسا‘‘ ہے جب کہ اس کے معنی ’’آسرا‘‘، ’’سہارا‘‘، ’’امید‘‘ وغیرہ کے ہیں۔
رشید حسن خان کے مطابق وہ تمام الفاظ جو ہندی الاصل ہیں تمام کے تمام ہائے ہوز (ہ) کی جگہ الف سے لکھے جائیں۔ مثلاً ’’دھماکہ‘‘ کی جگہ ’’دھماکا‘‘ وغیرہ۔
اس حوالہ سے حفیظ جالندھری کی ایک حمد کا مقطع ملاحظہ ہو:
تو ہی بھروسا، تو ہی سہارا
پروردگارا، پروردگارا
