وادیِ کالام میں کنئی کے مقام پر متنازعہ زمین پر آلو کی فصل کاشت کرنے کی وجہ سے کالام اور اتروڑ کے عوام کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں 5 افراد جاں بحق اور 14زخمی ہوئے۔ جاں بحق ہونے والے افراد میں کالام سے محمد نبی اور اتروڑ سے سید عمر، حضرت حسین اور مزید دو افراد جو موقع پر جاں بحق ہوئے تھے، کے نام پولیس کو راستوں کی بندش کے باعث فوری طور پر نہ مل سکے۔دونوں قوموں کے لوگ ایک دوسرے کے خلاف پہاڑوں میں مورچہ زن ہوگئے تھے۔ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر دلاور خان بنگش نے رابطہ پر بتایا کہ علاقہ میں ایس پی اپر سوات موجود ہے۔ علاقہ میں مزید پولیس، ایلیٹ فورس کے اہلکاروں اور وَن یونٹ فوج کو بھی بھیجا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ وادئی کالام کا کوئی بھی تنازعہ جرگے کے بغیر حل نہیں ہوتا۔اس وجہ سے اوشو، مٹلتان اور کالام کے مشران کے جرگے علاقہ میں بھیج دیے ہیں، جس کے بعد فائر بندی ہوگئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ پولیس موبائل میں زخمیوں کوہسپتال منتقل کیا جارہا تھا کہ اس پر بھی حملہ کیا گیا،جس میں پولیس اہلکار زخمی ہوگئے اور پولیس موبائل کو بھی نقصان پہنچا۔ دلاور خان بنگش کے مطابق مزید ہنگامہ آرائی سے بچنے کے لیے تمام زخمیوں کو کالام ہسپتال کی بجائے مدین اور سیدو شریف ہسپتال منتقل کیا جارہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ زمین کے تنازعہ پر فائر بندی کے بعد ضلعی انتظامیہ زمین کے بارے میں فیصلہ کرے گی۔ کالام کے مقامی افراد کے مطابق صبح فائرنگ شروع ہونے کے بعد کالام بازار بند ہوگیا تھا، تاہم سہ پہر کو فائر بندی کے بعد حالات معمول پر آگئے اور بازار کھل گیا۔
……………………………………..
لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شائع کروانا چاہتے ہیں، تو اسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ editorlafzuna@gmail.com یا amjadalisahaab@gmail.com پر اِی میل کر دیجیے۔ تحریر شائع کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔