معلوماتِ عامہ کی انگریزی ویب سائٹ "timeandate.com” کے مطابق شام کے صدر حافظ الاسد 6 اکتوبر 1930ء کو قرادحہ میں پیدا ہوئے۔
وکی پیڈیا 1964ء میں شام کی فضائیہ کے کمانڈر کے عہدے پر فائز ہوئے اور اس کے تین سال بعد وزیرِ دفاع بنے۔ 1970ء میں بغاوت کرکے شام کا اقتدار اپنے ہاتھ میں لیا اور پھر بعث پارٹی کے لیڈر منتخب ہوئے ۔ ایک سال کے بعد ریفرینڈم کے ذریعے شام کے صدر بنے اور پھر کئی ریفرینڈموں کے ذریعے آخری دم تک عہدۂ صدارت پر باقی رہے۔ 1967ء میں عربوں اور صیہونی حکومت کے درمیان ہونے والی جنگ کے دوران حافظ الاسد شام کے وزیر دفاع تھے۔ اس جنگ میں صیہونی حکومت نے جولان کی پہاڑیوں پر قبضہ کرلیاتھا، لیکن سنہ 1973ء میں حافظ الاسد اپنی فوج کو مضبوط کرکے جولان پہاڑیوں کے ایک حصے کو واپس لینے میں کامیاب ہو گئے۔ صیہونی حکومت کی سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کرنا اور اسلامی جمہوریۂ ایران جیسے، صیہونیت مخالف ممالک کے ساتھ تعلقات استوار کرنا، حافظ الاسد کے دور کی، شام کی خارجہ پالیسی کی خصوصیات میں شامل ہیں۔
10 جون سنہ 2000ء کو طویل بیماری کے بعد 70 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔