اچھا، تو آپ ہیں مسٹر غالبؔ……..!

جوشؔ صاحب جس گھن گرج کے شعر کہتے ہیں، پڑھتے بھی اسی گھن گرج سے ہیں۔ روزانہ صبح کو باقاعدگی سے شعر کہتے ہیں۔ شائقین ان کا کلام سننے کے لیے بے تاب رہتے ہیں۔ آج تک کوئی پھسپھسا شعر ان کا نہیں سنا۔
سابق چیف کمشنر نقوی نے سابق صدر سکندر مرزا کو باور کرا دیا تھا کہ جوشؔ اُردو کا سب سے بڑا شاعر ہے۔ یہ لطیفہ حکومت کے ایک بڑے عہدیدار نے سنایا کہ کوئی وزیر قسم کا انگریز پاکستان آیا ہوا تھا۔ ایوانِ صدر میں اس کے اعزاز میں ڈنر تھا۔ معزز مہمانوں میں جوشؔ صاحب بھی شامل تھے۔ آج کل تو کھڑا کھانا (بوفے) ہوتا ہے۔ کھاتے بھی جاؤ اور ڈذرا ٹہل ٹہل کر مہمانوں سے باتیں بھی کرتے جاؤ۔ معزز مہمان کے ساتھ ٹہلتے ہوئے سکندر مرزا، جوشؔ صاحب کے قریب آگئے۔ جوشؔ صاحب کا نام تو انہیں یاد نہ آیا، تعارف کراتے ہوئے بولے:
"Meet The Greatest Poet of Urdu.”
وہ بھی ایک بوجھ بجھکڑ تھا۔ ہاتھ بڑھا کر بولا:
"Oh, I See! So You Are Mr. Ghlib.”
(انتخاب از ’’شاہد احمد دہلوی کے شاہکار خاکے ‘‘، مرتبہ ’’حکیم اعجاز حسین چانڈیو‘‘، ناشر گگن شاہد، امر شاہد،بُک کارنر، سنہ اشاعت، 2017ء، صفحہ نمبر 176 سے انتخاب)