ایک قدیم ہندو ادیب، شاعر اور ڈراما نگار تھا۔ اسے عموماً کلاسیکی ادب کی عظیم ترین شخصیت سمجھا جاتا ہے۔ وہ چندر گپت کے دربار میں ایک مقرب تھا۔ اس کی زندگی کے زیادہ حالت معلوم نہیں۔ اس کے صرف تین ڈرامے دستیاب ہیں۔ ’’شکنتلا‘‘، ’’وکرم اروسی‘‘ اور ’’ملکا گنی مترا‘‘۔ ان ڈراموں میں عشقیہ داستانیں بیان کی گئی ہیں اور ایسے عاشقوں کی کہانی ہیں جو اپنے معشوقوں سے بدبختی سے جدا ہوجاتے ہیں لیکن بالآخر خوش بختی سے دوبارہ مل جاتے ہیں۔
ڈراما ’’شکنتلا‘‘ شکنتلا نامی دوشیزہ کی داستان ہے جس سے بادشاہ ’’دشنیت‘‘ شادی کرتا ہے۔ بادشاہ پر جادو کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے وہ اپنی دلہن کو بھول جاتا ہے۔ تا آں کہ ایک انگوٹھی جو اس نے اسے دی تھی ایک مچھلی کے جسم میں پائی جاتی ہے۔
کالی داس نے دو رزمیہ نظمیں بھی تصنیف کی تھیں۔ ’’رگھو ونش‘‘ اور ’’کمار سمبھوا‘‘ ان میں مناظرِ قدرت اور واقعاتِ جنگ کے بیان کا خوشگوار امتزاج ہے۔
کالی داس کی دوسری نظمیں زیادہ مختصر اور قریب قریب غنائیہ ہیں۔ جن میں ’’میگھ ووت‘‘ اہم ہے۔ یہ سنسکرت زبان کی اہم نظموں میں سے ایک ہے۔
(’’تاریخِ عالم کی ڈکشنری‘‘ از ’’جان جے بٹ‘‘، تحقیق و ترجمہ ’’اخلاق احمد قادری‘‘، سنِ اشاعت 2019ء کے صفحہ نمبر 348 سے انتخاب)