ذوقِ جمال یا جمالیاتی ذوق (Aesthetic Taste) سے مراد کسی شخص کی وہ استعداد ہے جس کے ذریعے وہ حسن کو پہچانتا ہے یا یوں کہیے کہ حسن اور قبح میں تمیز کرتا ہے۔
نصیر احمد "جمالیاتی ذوق” کو "جمالیاتی حِس” سے ممیز کرنے کے لیے لکھتے ہیں: "جمالیاتی حِس اپنی حقیقت میں اصل اور جمالیاتی ذوق اپنی ماہیت میں اس کی فرع ہے…… جمالیاتی حِس فطری ہونے کے باعث عالم گیر حیثیت رکھتی ہے، اور ذوق، ورثے، ماحول اور تعلیم و تربیت کا مرہونِ منت ہونے کے سبب انفرادی ہوتا ہے۔”
یاد رہے کہ بعض حضرات جمالیاتی ذوق کی طرح جمالیاتی حِس کو بھی اکتسابی اور خالصتاً انسانی تمدن کی پیداوار قرار دیتے ہیں۔
(ابوالاعجاز حفیظ صدیقی کی تالیف "ادبی اصطلاحات” کا تعارف مطبوعہ "اسلوب لاہور”، اشاعتِ اول، مئی 2015ء، صفحہ 190 سے انتخاب)