وکی پیڈیا کے مطابق اردو کے ممتاز شاعر اور نقاد پروفیسر انجم اعظمی 31 جنوری 1990ء کو کراچی میں 59 سال کی عمر میں انتقال کرگئے۔
آپ کا اصل نام مشتاق احمد عثمانی تھا۔ آپ نے گورکھپور، اِلٰہ آباد اور علی گڑھ سے تعلیم حاصل کی۔ تقسیمِ ہند کے بعد 1952ء میں کراچی میں سکونت اختیار کی اور محکمۂ تعلیم سے وابستہ ہوئے۔ آپ کے شعری مجموعوں میں لب و رخسار، لہو کے چراغ، چہرہ اور زیرِ آسماں کے نام شامل ہیں جب کہ ان کے تنقیدی مضامین کے مجموعے ’’ادب اور حقیقت‘‘ اور ’’شاعری کی زبان‘‘ کے نام سے اشاعت پذیر ہوچکے ہیں۔
انجم اعظمی کو ان کے مجموعۂ کلام ’’چہرہ‘‘ پر 1975ء میں آدم جی ادبی انعام بھی عطا ہوا تھا۔