جی ہاں، یہ ہے دنیا کی سب سے دردناک کہانی جسے کوئی بھی درد مند سنتا ہے، تو اس کی آنکھیں آنسوؤں سے لبریز ہوجاتی ہیں۔
معلوماتِ عامہ کے حوالہ سے انگریزی کی مشہور ویب سائٹ "wtffunfact.com” کی ایک چھوٹی سی تحقیق کے مطابق جس فوٹو گرافر نے یہ تصویر لی تھی، اس نے تین مہینے بعد خودکُشی کی۔
تحقیق کے مطابق فوٹو گرافر کا خود کُشی سے پہلے کہنا تھا: "صرف ایک انوکھی تصویر کی خاطر میں نے ایک فاقہ کش معصوم بچے کو گدھ کی خوراک بننے دیا۔ معصوم بچے کی وہ تڑپ مجھے سونے نہیں دیتی۔”

یہ ہے دنیا کے بدقسمت ترین فوٹو گرافر "Kevin Carter” کی فائل فوٹو۔

"100photos.time.com” کی تحقیق کے مطابق مذکورہ فوٹو گرافر کا نام "Kevin Carter” تھا۔ اِسی ویب سائٹ کی تحقیق پڑھتے ہوئے پتا چلتا ہے کہ "Kevin Carter” نے جلد بازی سے کام لیا۔ کیوں کہ تصویر میں نظر آنے والا بچہ اُس وقت موت کو شکست دینے میں کامیاب ہوگیا تھا اور گدھ کی خوراک بالکل نہیں بنا تھا۔ بچہ اُس لمحہ سے ٹھیک 14 سال بعد ملیریا کی بیماری کی وجہ سے مرا تھا۔ مدد نہ کرسکنے کی وجہ اُس وقت ایک متعدی بیماری تھی۔ اس میں مذکورہ فوٹوگرافر کا کوئی قصور نہیں تھا، کیوں کہ اگر وہ بچے کو ہاتھ لگاتا، تو خود بیماری میں مبتلا ہوجاتا۔