جنگِ عظیم اوّل میں عثمانی دور کا فوجی سالار، جدید ترکی کا بانی اور پہلا صدر مصطفٰی کمال پاشا (Mustafa Kemal Atatrk) ترکی میں 19 مئی 1881ء کو پیدا ہوا۔
وکی پیڈیا کے مطابق آپ ’’سالونیکا‘‘ کے متوسط الحال خاندان میں پیدا ہوئے۔ سات برس کے تھے کہ باپ کا سایہ سر سے اُٹھ گیا۔ "سالونیکا” اور "مناستیر” کے کیڈٹ سکولوں میں تعلیم پائی اور 1905ء میں وہاں سے سٹاف کیپٹن بن کر نکلے۔ طالب علمی کے ایام میں ہی ایک منجھے ہوئے مقرر کی حیثیت سے شہرت حاصل کی۔
وکی پیڈیا کے مطابق 1920ء میں اتاترک انگورہ میں ترکی کی پہلی اسمبلی کے صدر منتخب ہوئے۔ پھر 1921ء میں ان کی قیادت میں ترکوں نے یونانیوں کے خلاف جنگ چھیڑ دی۔ جنھوں نے ایشیائے کوچک کے بہت بڑے حصہ پر قبضہ کر رکھا تھا۔ ایک سال کے اندر اندر یونانی فوج ترکی کی سرحدوں سے باہر نکال دی گئی۔ ترکوں اور انگریزوں کے درمیان براہِ راست جنگ چھڑ جانے کا خطرہ پیدا ہو گیا، لیکن کمال اتاترک نے اپنی فراست سے یہ خطرہ ختم کر دیا۔
1934ء میں قوم کی طرف سے انھیں اتاترک (بابائے ترک/ ترکوں کا باپ) کا لقب دیا گیا۔
آپ 10 نومبر 1938ء کو وفات ہوئے۔