9 فروری، نظام الدین امیر علی شیرنوائی کا یومِ پیدائش

وکی پیڈیا کے مطابق شاعر، دانش ور اور تیموری عہد کے سیاست دان 9 فروری 1441ء کو ہرات (موجودہ افغانستان) میں پیدا ہوئے۔
اصل نام علی شیر بن غیاث الدین کیچ کنہ بخشی یا کیچ کینہ بہادر تھا ۔ لقب نظام الدین رکھتے تھے۔ ایران میں تیموری عہد کے اہم سیاست دان تھے۔ نیک صفت انسان تھے۔زیادہ تر اشعار فارسی و ترکی جغتائی زبانوں میں ہیں۔ اسی وجہ سے ’’ذوللسانین‘‘ کے نام سے بھی جانے جاتے ہیں ۔ ترکی اشعار میں نوائیؔ اور فارسی اشعار میں فانیؔ تخلص کرتے تھے ۔ بعض لوگوں نے پشتو و عربی زبانوں میں بھی ان کی مصنفات کا ذکر کیا ہے، مگر اس کی کوئی مستند دلیل نہیں۔
ابتدائی تعلیم والد سے حاصل کی جو تیموری دربار کے امیر تھے ۔ مزید تعلیم کے لیے سمرقند کا رُخ کیا۔علم کے حصول کے لیے سخت حالات میں خراسان اور دوسرے شہروں کی بھی سیاحت کی۔ تعلیم سے فراغت کے بعد سلطان حسین میرزا کے پاس آئے۔ سلطان نے عزت وتکریم کی اور اعلا مناصب عطا کیے۔
59 سال کی عمر میں 3 جنوری 1501ء میں انتقال کرگئے۔