وکی پیڈیا کے مطابق مشہور شاعر اور فلمی نغمہ نگار شکیل بدایونی 20 اپریل 1971ء کو بمبئی میں انتقال کرگئے۔
اگست 1916ء کو اتر پردیش کے ضلع بدایوں میں پیدا ہوئے۔ تعلق ایک مذہبی گھرانے سے تھا۔ والد جمیل احمد سوختہ قادری بدایونی بمبئی کی مسجد میں خطیب او رپیش امام تھے۔ اس لیے شکیل کی ابتدائی تعلیم اسلامی مکتب میں ہوئی۔ اردو، فارسی اور عربی کی تعلیم کے بعد مسٹن اسلامیہ ہائی اسکول بدایوں سے سند حاصل کرنے کے بعد اعلیٰ تعلیم کے لیے1932ء میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں داخل ہوئے۔بی اے کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد1942ء میں دہلی میں سرکاری ملازم ہو گئے۔ علی گڑھ میں قیام کے دوران جگر مراد آبادی سے ملاقات ہوئی۔ ان کی وساطت سے فلمی دنیا میں داخل ہوئے۔ سو سے زائد فلموں کے لیے گیت لکھے، جو بہت زیادہ مقبول ہوئے۔ ان میں مغل اعظم کے گیت سرِ فہرست ہیں۔
فلمی گیتوں کے علاوہ کے پانچ مجموعے شائع ہوئے ۔ کلیات بھی ان کی زندگی میں ہی شائع ہو گئی تھی۔ تاہم 1969ء میں لکھی گئی آپ بیتی 2014ء میں چھپی ہے۔
بمبئی میں دفن ہوئے مگر قبرستان کی انتظامیہ نے دوسری ڈھیر ساری مشہور شخصیات کی طرح 2010ء میں ان کی قبر کا بھی نام و نشان تک مٹا دیا۔