وکی پیڈیا کے مطابق اردو ادب میں طنز و مزاح کے نثرنگار یوسف ناظم 18 نومبر 1918ء کو مہاراشٹر کے چھوٹے سے شہر جالنہ میں پیدا ہوئے۔
جالنہ میں ابتدائی تعلیم کے مکمل ہونے کے بعد یوسف نے اورنگ آباد (مہاراشٹر) کے عثمانیہ کالج سے انٹر مکمل کیا۔ 1942ء میں جامعہ عثمانیہ سے اردو میں بی اے کیا۔ 1944ء میں یہیں سے ایم اے اردو کی تکمیل ہوئی۔حیدرآباد میں لیبر آفیسر کے طور پر مقرر ہوئے۔ 1960ء میں ان کو اسسٹنٹ لیبر کمشنر کے طور ترقی دی گئی۔ 1976ء میں ڈپٹی لیبر کمشنر کے طور پر وظیفہ یاب ہوئے۔
یوسف نے اپنی ادبی زندگی اسکولی دنوں میں غزلوں اور نظموں سے شروع کی۔ تاہم وہ 1944ء سے طنز و مِزاح کا رُخ کیا۔ ’’میزان‘‘ اور ’’پیام‘‘ جیسے رسالوں میں ان تحریروں کی اشاعت کے بعد شہرت حاصل کی۔ اپنے دور میں انہوں نے سیکڑوں طنزیہ انشائیے اور افسانے لکھے جو تیس سے زائد کتابوں میں یکجا کیے گئے۔ ان میں ’’کیف و کم‘‘، ’’فُٹ نوٹ‘‘، ’’البتہ‘‘، ’’فقط‘‘، ’’ورنہ‘‘ اور’’منجملہ‘‘ کافی مقبول ہوئے۔
وہ اپنے تبصروں اور مزاحیہ کالموں کو سیاست، انقلاب، اردو ٹائمز، کئی اردو روزناموں اور ہفتہ وار بلٹز میں لکھتے تھے۔ وہ مہاراشٹر ریاستی اردو اکیڈمی کے لمبے عرصے تک معتمد رکن رہے تھے۔ وہ مہاراشٹر انجمن ترقی ہند کے صدر رہے تھے۔ وہ اپنے انتقال تک زندہ دلانِ بمبئی کے صدر تھے۔ان کو 1984ء میں غالب ایوارڈ دیا گیا۔ 1992ء میں ہریانہ اردو اکیڈمی کی جانب سے مہندر سنگھ ایوارڈ حاصل ہوا۔ 1989ء میں مہاراشٹر حکومت کی جانب سے ایک انعام دیا گیا۔
وہ 23جولائی 2009ء کو ممبئی میں انتقال کرگئے۔