سوات میں سال 2023ء کو امن کا سال قرار دیا جا رہا ہے۔ امسال سوات میں زیادہ تر امن و امان کی صورتِ حال رہی۔
امسال 24 اپریل کو پولیس لائن کبل میں دھماکہ ہوا تھا جس میں 17 پولیس اہل کار جاں بحق ہوئے تھے۔ تاہم پولیس کا کہنا تھا کہ یہ دہشت گردی نہیں تھی۔ سی ٹی ڈی کے گودام میں موجود بارودی مواد میں دھماکا ہوا تھا۔ 8 جون کو سبزی منڈی کے قریب ٹارگٹ کلنگ میں ڈیوٹی کے دوران میں دو پولیس اہل کار جاں بحق ہوئے تھے۔
فیاض ظفر کی دیگر تحاریر پڑھنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کیجیے:
https://lafzuna.com/author/fayaz-zafar/
اس طرح سال کا آخری واقعہ 28 اگست کو ملم جبہ روڈ پر پیش آیا تھا جہاں تلیگرام پولیس چوکی پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کی تھی، جس میں ایک پولیس اہل کار زخمی ہوا تھا۔
پچھلے سال 2022ء میں جب کچھ طالب کمانڈر افغانستان سے پاکستان داخل ہوئے تھے اور مٹہ کی پہاڑی پر موجود تھے، تو اُس وقت سوات کے لوگوں نے نشاط چوک مینگورہ اور پھر سوات کی سات تحصیلوں میں تاریخی احتجاج کرکے دہشت گردوں کو واپس جانے پر مجبور کیا تھا۔
سیاحت کے حوالے سے بھی انتظامیہ اور پولیس کا کہنا ہے کہ امسال 108 ممالک سے لاکھوں کی تعداد میں سیاحوں نے سوات کا دورہ کیا۔ محکمۂ پولیس کے اعداد و شمار کے مطابق امسال ملکی اور غیر ملکی سیاح 95 ہزار 320 گاڑیوں میں مجموعی طور پر 4 لاکھ 25 ہزار 678 ملکی اور بیرونی ممالک کے 4 ہزار 511 سیاحوں نے ضلع سوات کے سیاحتی مقامات، مرغزار، ملم جبہ، گبین جبہ، بحرین، کالام اور دیگر سیاحتی مقامات کی سیر و تفریح اور یخ ہواؤں اور برف پوش پہاڑوں کے نظاروں سے لطف اندوز ہونے کے لیے سوات کا رُخ کیا۔