جناب عالی، آپ ایک ایماندارآفیسر ہیں۔ آپ کی سوات میں دوبارہ تعیناتی ضلع سوات کے بیس لاکھ سے زائد عوام کے لئے خوش آئند ہے۔ پچھلی دفعہ کچھ عناصر نے آپ کے سفید دامن پر داغ لگانے کی کوشش کی تھی لیکن بہت سارے ایسے لوگ بھی موجود ہیں، جنہوں نے آپ کی کارکردگی کو عوام کے سامنے لانے میں اہم کردار ادا کیا۔ عوام نے بھی آپ کی ہر کارروائی پر آپ کو داد دی جس کا ثبوت سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی آپ کی چند ویڈیوزہیں۔
جناب والا! آپ ہی کے دور میں سوات کے لوگوں نے شدت سے یہ بات محسوس کی کہ سوات میں اینٹی کرپشن کا کوئی ادارہ بھی موجود ہے، جو عوام کی ہر درخواست پر بلاامتیاز کارروائیاں عمل میں لاتا ہے۔ ورنہ اس سے پہلے سوات میں اینٹی کرپشن کا محکمہ برائے نام ہی تھا ۔ افسوس کہ آپ کی ایمان داری سے سوات کے لوگ زیادہ عرصہ تک مستفید نہ ہوسکے۔اب آپ کی سوات میں دوبارہ تعیناتی کسی غنیمت سے کم نہیں ہے۔ امید ہے کہ آپ پہلے سے زیادہ ایمانداری اور نئے جذبہ کے ساتھ اپنے فرائضِ منصبی انجام دینے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔
جناب والا، آپ کے گوش گزار کرتا چلوں کہ محکمہ اینٹی کرپشن سوات میں کچھ عناصر ایسے ہیں، جنہوں نے محکمہ کو ایک طرح سے سیاسی دفتر بنا رکھا ہے۔حیرت کی بات ہے کہ اینٹی کرپشن کا محکمہ خو د کرپشن کا شکار بنا ہوا ہے۔ مطلب یہ کہ اگر کوئی کسی درخواست کے ساتھ اینٹی کرپشن کے دفتر میں جائے، تو سب پہلے اسے گیٹ سے ہی رخصت کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ پھر اگر کوئی سر پھرا اندر جانے کی ضد کرے اور درخواست جمع کرنے میں کامیاب بھی ہوجائے، تو اکثر اوقات وہ دفتر سے رخصت بھی نہیں ہوتا کہ اسے مخالف فریق کی دھمکی آمیز کا لز موصول ہونا شروع ہو جاتی ہیں۔ اس کا زندہ ثبوت وہ خاتون ہے جنہوں نے پچھلے ماہ اینٹی کرپشن کے دفتر میں درخواست جمع کی۔ اس کے بعد ان کی دفتر میں موجودگی کے دوران میں ہی مخالفین میں سے ایک بااثر شخصیت نے انہیں دھمکی آمیز کال کی اور درخواست کے حوالہ سے سخت الفاظ کا استعمال کیا۔ اکثر تو ایسے کرامات بھی ہوجاتے ہیں کہ غیرذمہ دارانہ تحقیقات کرواکے الٹا درخواست گزار کو پھنسا کر اسے ذہنی اذیت میں مبتلا کیا جاتا ہے۔دوسری طرف کرپشن کی غلاظت میں مصروفِ عمل لوگوں کو اینٹی کرپشن کی طرف سے شرافت اور طہارت و پاکیزگی کے سرٹیفکیٹ جاری کئے جاتے ہیں۔
جناب والا، اینٹی کرپشن ایک قومی اور خود مختار ادارہ ہے۔ یہاں ہر کوئی اپنی شکایت لے کر آسکتا ہے اور درخواست جمع کرواسکتا ہے۔ اس کے بعدتحقیقات کروانا اینٹی کرپشن کی ذمہ داری ہے۔ ایسا تو ہرگز قابلِ قبول نہیں ہوسکتا کہ سیاسی لوگوں کی ایما پر درخواست گزاروں کو ہراساں کیا جائے،جو یہاں موجود گنتی کے چند لوگ بڑی ڈھٹائی کے ساتھ کرتے ہیں۔
جناب والا! ہمیں امید ہے کہ آپ کی سربراہی میں اینٹی کرپشن سوات ایک مرتبہ پھر قابل ِ اعتماد ادارہ بن جائے گا، جو کرپٹ لوگوں کو قوم کے سامنے بے نقاب کرنے اور انہیں کیفر کردار تک پہنچانے میں اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔
اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو، آمین