پوری دنیا میں یکم مئی کو یومِ مزدور منایا جاتا ہے۔
وکی پیڈیا کے مطابق یکم مئی کو مزدوروں کے عالمی دن کے طور پر منایا جاتا ہے۔اس دن کو منانے کا مقصد امریکہ کے شہر شکاگو کے محنت کشوں کی جدوجہد کویاد کرنا ہے۔
مغربی دنیا میں صنعتی انقلاب کے بعد، سرمایہ کاروں کی بدکاریاں بڑھ گئیں، جن کے خلاف اشتعالی نظریات بھی سامنے آئے۔ سوشلزم ٹریڈ یونینز کی بنیاد ڈالی گئی۔ صنعتی مراکز اور کارخانوں میں مزدوروں کی بدحالی حد سے زیادہ بڑھ گئی۔ ان سے کئی گھنٹوں کام کروایا جاتا تھا۔
یوم مئی کا آغاز 1886ء میں محنت کشوں کی طرف سے آٹھ گھنٹے کے اوقات کار کے مطالبے سے ہوا۔ ٹریڈ یونینز، مزدور تنظیموں اور دیگر سوشلسٹ اداروں نے کارخانوں میں دن کو آٹھ گھنٹے کام کا مطالبہ کیا۔
وکی پیڈیا کے مطابق اس دن امریکہ کے محنت کشوں نے مکمل ہڑتال کی۔ تین مئی کو اس سلسلے میں شکاگو میں منعقد مزدوروں کے احتجاجی جلسے پر حملہ ہوا جس میں چار مزدور ہلاک ہوئے۔ اس بر بریت کے خلاف محنت کش احتجاجی مظاہرے کے لیے (Hey market square) میں جمع ہوئے۔پولیس نے مظاہرہ روکنے کے لیے محنت کشوں پر تشدد کیا، اسی دوران بم دھماکے میں ایک پولیس افسر ہلاک ہوا، تو پولیس نے مظاہرین پر گولیوں کی بوچھاڑ کر دی جس کے نتیجے میں بے شمار مزدور ہلاک ہوئے اور درجنوں کی تعداد میں زخمی ہوئے۔ اس موقعے پر سرمایہ داروں نے مزدور رہنماؤں کو گرفتار کر کے پھانسیاں دیں۔ حالاں کہ ان کے خلاف کوئی ثبوت نہیں تھا کہ وہ اس واقعے میں ملوث ہیں۔ انہوں نے مزدور تحریک کے لیے جان دے کر سرمایہ دارانہ نظام کا انصاف اور بر بریت واضح کر دی۔ ان ہلاک ہونے والے رہنماؤں نے کہا: ’’تم ہمیں جسمانی طور پر ختم کر سکتے ہو، لیکن ہماری آواز نہیں دباسکتے۔ ‘‘
اس جدوجہد کے نتیجے میں دنیا بھر میں محنت کشوں نے آٹھ گھنٹے کے اوقات کار حاصل کیے۔