10 اپریل پاکستان کی تاریخ میں ایک مغموم دن کے طور پر یاد کیا جاتا ہے۔
وکی پیڈیا کے مطابق 10 اپریل 1988ء کو اوجڑی کیمپ کا سانحہ پیش آیا، جس میں ہتھیاروں کے گودام میں دھماکے کے نتیجے میں راولپنڈی اور اسلام آباد میں میزائلوں اور راکٹوں کی بارش ہوئی۔
مختلف اخباری اطلاعات کے مطابق اس سانحہ میں 1300 سے زیادہ افراد لقمۂ اجل بنے تھے۔
اس حوالہ سے کئی مفروضے گردش کرتے ہیں مگر ڈان اردو سروس کی ایک تحقیق کے مطابق: ’’امریکی صحافی بروس ریڈل نے اپنی کتاب میں اس واقعے سے متعلق نئے انکشافات کیے ہیں۔ بروس ریڈل کوئی عام صحافی نہیں، بلکہ کئی برس تک امریکی قومی سلامتی کے اداروں کے لیے بھی کام کرتے رہے ہیں اور چار امریکی صدور کے ساتھ مشرق وسطیٰ اور جنوبی ایشیا کے معاملات پر معاون خصوصی بھی رہے۔ وہ اپنی کتاب "Avoiding Armageddon” میں لکھتے ہیں: "2012ء میں مجھے ہندوستان کے دو سابقہ فوجی افسروں نے بتایا کہ ان کے جاسوس ادارے نے اوجڑی کیمپ کو تخریب کاری سے تباہ کیا تھا تاکہ پاکستان کو کشمیری اور سکھ باغیوں کی مدد کرنے کی سزا دی جاسکے۔”