28فروری کو نسیم امروہوی انتقال کرگئے۔
وکی پیڈیا کے مطابق نسیم امروہری 24 اگست 1908ء کو امروہہ، برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئے۔ ان کا اصل نام سید قائم رضا نقوی تھا۔ ان کا گھرانہ علمی اور مذہبی حوالے سے امروہہ میں ایک خاص مقام رکھتا تھا۔
نسیم امروہوی نے عربی اور فارسی کے علاوہ منطق، فلسفہ، فقہ، علم الکلام، تفسیر، حدیث اور ادبیات کی تحصیل کی۔ قیامِ پاکستان کے بعد انہوں نے پہلے خیرپور میں اور پھر کراچی میں اقامت اختیار کی۔
نسیم امروہوی غزل، قصیدہ، مثنوی، رباعی، گیت اور نظم سبھی اصناف پر عبور رکھتے تھے لیکن ان کی اصل شناخت ’’مرثیہ نگاری‘‘ ہے۔ انہوں نے اپنا پہلا مرثیہ 1923ء میں کہا تھا۔ ان کے کہے ہوئے مراثی کی تعداد 200 سے زائد ہے۔ آپ کی مراثی کی کتاب ’’مراثیِ نسیم‘‘ شائع ہو چکی ہے۔ وہ لسانیات پر بھی مکمل عبور رکھتے تھے ۔ وہ ایک طویل عرصے تک ترقی اردو بورڈ (موجودہ اردو لغت بورڈ) میں اردو لغت کے مدیر کی حیثیت سے وابستہ رہے ۔ اس کے علاوہ انہوں نے نسیم اللغات اور فرہنگ اقبال بھی مرتب کیں۔